بہار: دبنگ رکن اسمبلی اننت سنگھ ’نتیش کی پولس‘ کو چکما دے کر فرار
پولس نے رکن اسمبلی اننت سنگھ کے فرار ہونے پر کہا، ’’ہم نے اننت سنگھ کی بیوی سے بات کی۔ ان کی بیوی نے اننت سنگھ کے حوالہ سے کوئی معلومات نہیں دی، اب ہم آگے کی کارروائی پر غور کریں گے۔‘‘
پٹنہ:بہار کے موکامہ سے آزاد امیدوار اننت سنگھ کی رہائش سے اے کے 47 رائفل برآمد ہونے کے ایک دن بعد آج پولس انہیں گرفتار کرنے پہنچی لیکن اننت سنگھ پولس کو چکما دے کر فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ اطلاعات کے مطابق پولس نے اننت سنگھ کی پٹنہ واقع سرکاری رہائش گاہ پر چھاپہ مارا لیکن وہ پچھلے دروازے سے فرار ہو گئے۔ حالانکہ اس دوران پولس نے دبنگ رکن اسمبلی اننت سنگھ کے ایک نزدیکی شخص چھوٹن کو گرفتار کر لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چھوٹن کے خلاف 22 مقدمات درج ہیں۔
پولس نے رکن اسمبلی اننت سنگھ کے فرار ہونے پر کہا، ’’ہم نے اننت سنگھ کی بیوی سے بات کی۔ ان کی بیوی نے اننت سنگھ کے حوالہ سے کوئی معلومات نہیں دی، اب ہم آگے کی کارروائی پر غور کریں گے۔‘‘
قبل ازیں گزشتہ روز موکامہ سے آزاد رکن اسمبلی اننت سنگھ کی باڑھ سب ڈویژنل کے لدما گاؤں واقع آبائی رہائش گاہ سے جدید رائفل اے کے 47 اور بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مادہ برآمد ہونے کے معاملے میں پولس نے ان پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (ترمیمی) کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔
پولس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) کے کے مشرا نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران اے کے 47 اور بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مادہ برآمد ہونے کے بعد کل دیر رات باڑھ تھانہ میں رکن اسمبلی اننت سنگھ کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس عدالت سے سنگھ کے خلاف وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کرے گی۔
کے کے مشرا نے کہا کہ اننت سنگھ کے خلاف معاملہ کا عمل جاری ہے اور مناسب کارروائی بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خفیہ ان پُٹ ملنے کے بعد سنگھ کے باڑھ سب ڈویژنل کے لدما گاؤں کے آبائی گھر سے جدید رائفل اے کے 47 ملنے کے بعد مدھیہ پردیش کے جبلپور واقع اسلحہ ڈپو سے چوری کی گئی رائفلوں میں سے ایک ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ پٹنہ میں رکن اسنبلی اننت سنگھ کی سرکاری رہائش میں داخل ہونے کے لئے پولس کو کافی مشقت کرنی پڑی تھی۔ اور جب کافی جد و جہد کے بعد پولس گھر کے اندر داخل ہوئی تہ وہ فرار ہو گئے۔ اب پولس دبنگ رکن اسمبلی کو جلد گرفتار کرنے اور ان کی بیوی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔