بہار: نابالغ طالبہ نے پرنسپل سمیت 18 پر لگایا عصمت دری کا الزام، 4 گرفتار
بہار کے چھپرہ میں اسکولی طالبہ نے پرنسپل اور 2 ٹیچر سمیت 15 طلبا پر عصمت دری کا الزام عائد کیا ہے جس کے بعد پرنسپل سمیت چار لوگوں کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔
بی جے پی حکمراں ریاستوں میں خواتین پر اور نابالغ بچیوں پر مظالم کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو ہی رہا ہے اب بی جے پی اتحاد والی بہار حکومت میں بھی بچیاں محفوظ نظر نہیں آ رہی ہیں۔ نتیش حکومت میں ریاست کے چھپرہ سے ایک اندوہناک معاملہ سامنے آیا ہے جس میں ایک طالبہ کے ساتھ عصمت دری اور بلیک میل کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ اس سلسلے میں اسکول کے پرنسپل کے ساتھ ہی 2 ٹیچر اور 15 طلبا پر الزام عائد ہوا ہے۔ پولس نے ان میں سے 4 کو گرفتار کر لیا ہے جس میں پرنسپل، 1 ٹیچر اور 2 طلبا شامل ہیں۔
اس سلسلے میں ایس پی ہرکشور رائے نے بتایا کہ اسکولی طالبہ سے پرنسپل گزشتہ سات مہینے سے عصمت دری کر رہا تھا۔ جمعہ کی صبح متاثرہ طالبہ نے لیڈی تھانہ میں معاملہ درج کرایا۔ ایس پی کی ہدایت پر ایس ڈی پی او اجے کمار سنگھ اور لیڈی تھانہ انچارج اندرا رانی نے جائے واقعہ پر جا کر معاملے کی جانچ کی اور 4 لوگوں کو گرفتار کیا۔ پولس نے چھپرہ صدر اسپتال میں متاثرہ کی میڈیکل جانچ بھی کرائی ہے۔
متاثرہ طالبہ کے مطابق دسمبر 2017 میں کلاس کے ایک طالب علم نے اس کے ساتھ عصمت دری کی تھی اور اس عمل کو موبائل کیمرہ میں ریکارڈ کر لیا تھا جس کے بعد سے وہ لگاتار اسے بلیک میل کر رہا تھا۔ اسی کا فائدہ اٹھا کر ملزم طالب علم کے دیگر دوستوں نے بھی متاثرہ کے ساتھ عصمت دری کی۔ جب متاثرہ نے اس پورے معاملے کی شکایت اسکول کے پرنسپل سے کی تو انہوں نے بھی 2 ٹیچر کے ساتھ مل کر اس کا جنسی استحصال کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔