بہار: مودی حکومت کا ’پردہ فاش‘ کرنے کے لیے جے ڈی یو نے نکالا مارچ، فرقہ وارانہ ایجنڈے سے گمراہ کرنے کا الزام
للن سنگھ نے کہا کہ آج ملک بے روزگاری، مہنگائی، ڈالر کے مقابلے روپے کی گھٹتی قدر کے مسئلہ کا سامنا کر رہا ہے، یہ ملک کے حقیقی ایشوز ہیں لیکن وہ (بی جے پی والے) اس پر بات نہیں کریں گے۔
بہار میں جنتا دل یو (جے ڈی یو) نے مرکز کی مودی حکومت کے جھوٹ کو بے نقاب کرنے کے لیے بلاک سطح پر ’الرٹنیس اینڈ اویئرنیس‘ مارچ شروع کیا ہے۔ منگل کے روز پٹنہ میں جے ڈی یو صدر للن سنگھ، ایم ایل سی نیرج کمار، ریاستی صدر امیش کشواہا اور دیگر پارٹی لیڈران نے پٹنہ ہائی کورٹ میں بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمہ سے مارچ شروع کیا اور گاندھی میدان میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر اس کا اختتام کیا۔
جنتا دل یو کے قومی صدر للن سنگھ نے اس موقع پر کہا کہ ’’2014 کے لوک سبھا انتخاب کے دوران نریندر مودی نے ہر ملکی باشندہ کو 15 لاکھ روپے نقد، سالانہ دو کروڑ ملازمت، بیرون ممالک میں جمع بلیک منی واپس لانے کا وعدہ کیا تھا۔ وہ نہ صرف دو کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے میں ناکام رہے بلکہ انھوں نے مرکزی حکومت کی اسامیوں کو بھی ختم کر دیا۔ انھوں نے اپنے کاروباری دوستوں کو ہر ڈپارٹمنٹ سونپ دیا ہے۔‘‘
جے ڈی یو چیف للن سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے سبب ملک بے روزگاری، مہنگائی، ڈالر کے مقابلے روپے کی گھٹتی قدر کے مسئلہ کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ ملک کے حقیقی ایشوز ہیں، لیکن وہ (بی جے پی والے) اس پر تبادلہ خیال نہیں کریں گے اور فرقہ وارانہ ایجنڈے سے لوگوں کو گمراہ کریں گے۔
جے ڈی یو کے قومی صدر نے پورنیہ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی حالیہ ریلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ کہتے ہیں پورنیہ کا ہوائی اڈہ آس پاس کے 12 اضلاع کے لوگوں کی سہولت کے لیے بنایا گیا تھا۔ انھوں نے لوگوں سے تالی بجانے کے لیے بھی کہا۔ اس کے لیے میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پورنیہ کا ہوائی اڈہ کہاں ہے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔