بہار: مظفرپور میں موتیابند کے آپریشن کے بعد 65 افراد بینائی سے محروم، 15 کی آنکھیں نکالنی پڑی

بہار میں مظفر پور کے آنکھوں کے اسپتال میں 65 لوگوں کی موتیا بند کی سرجری ہوئی تھی، جس کے بعد وہ بینائی سے محروم ہو گئیئے، اور انفیکشن کے سبب 15 افراد کی آنکھیں نکالی جا چکی ہیں

تصویر سوشل میدیا
تصویر سوشل میدیا
user

قومی آواز بیورو

مظفر پور: بہار کے مظفر پور میں لوگوں کی صحت کے ساتھ زبردست لاپروائی کا انکشاف ہوا ہے۔ یہاں کے آئی اسپتال میں 22 نومبر کو 65 مریضوں کا موتیا بند کا آپریشن کیا گیا تھا، میڈیا رپورٹ کے مطابق تمام مریض بینائی سے محروم ہو گئے ہیں اور اب تک انفیکشن کے سبب 15 مریضوں میں کی آنکھیں نکالنی پڑیں۔ معاملہ کا انکشاف ہونے کے بعد بہار کی سیاست میں بھونچال آ گیا ہے۔ سول سرجن ڈاکٹر ونے کمار شرما نے اے سی ایم او کی قیادت میں تفتیشی ٹیم کا قیام کر کے تین دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ متاثرہ مریضوں کا علاج ایس کے ایم سی ایچ میں کرانے کا انتظام کیا گیا ہے۔

تیجسوی یادو نے اس معاملہ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا، ’’ملک کی سب سے بدحال اور فسڈی بہار کے نظام صھت کا ایک نظارہ دیکھئے۔ مظفرپور میں 65 لوگوں کی آکھنوں کا آپریشن کیا گیا، ایک ہی ٹیبل پر سب کا آپریشن، روشنی تو دور کی بات، سبھی کی آنکھیں نکالنی پڑیں۔ وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے وزیر صحت کو عوام سے کوئی لینا دینا نہیں۔‘‘


اطلاعات کے مطابق 22 نومبر کو مظفر پور کے آئی ہسپتال میں 65 لوگوں کا موتیا بند کا آپریشن کیا گیا تھا۔ جس کے بعد بیشتر مریضون کی آنکھوں میں انفیکشن ہو گیا۔ 29 نومبر کو کچھ متاثرہ مریضوں کے رشتہ دار اسپتال پہنچے اور ہنگامہ کرنے لگے، جس کے بعد یہ معاملہ میڈیا کے علم میں آیا۔

اس معاملے پر سول سرجن ڈاکٹر ونے کمار شرما نے بتایا کہ جتنے بھی مریض آ رہے ہیں، ان کے علاج کے لیے ایس کے ایم سی ایچ میں انتظامات کیے گئے ہیں۔ حتمی رپورٹ ابھی نہیں آئی اس لیے کوئی ایک تعداد نہیں بتائی جا سکتی۔ ڈاکٹر کے مطابق 11 مریضوں کا آپریشن کر کے متاثرہ آنکھ نکال دی گئی ہے۔ جبکہ اس کے بعد مزید 4 مریضوں کی آنکھیں بھی نکال دی گئیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ایس کے ایم سی ایچ میں 24 گھنٹے علاج کیا جا رہا ہے اور ان مریضوں کا ترجیحی بنیادوں پر علاج کیا جا رہا ہے جنہوں نے موتیا بند کے آپریشن کی وجہ سے اپنی بینائی کھو دی ہے۔ شتروہن مہتو کا بھی 22 نومبر کو موتیا بند کا آپریشن کیا گیا تھا لیکن ان کی آنکھ میں انفیکشن ہوگیا اور پھر ایک آنکھ نکالنی پڑی۔ اب اس کا خاندان مشکل میں ہے۔ شتروہن مہتو اپنے گھر میں اکلوتا کمانے والا ہے، بڑا بیٹا ذہنی طور پر بیمار ہے، اس لیے ساری ذمہ داری ایک ہی شخص پر ہے۔


بہار قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی نے کہا ہے کہ نتیش حکومت لاپروائی سے آپریشن کرنے والے ان ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے، جن کی وجہ سے کئی لوگوں کی آنکھیں ضائع ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر متاثرہ کو مناسب معاوضہ دیا جائے اور لواحقین کی ہر طرح سے مدد کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔