بہاراسمبلی انتخابات نظریات اور افکار کی لڑائی: کانگریس

جس نظریہ کو بی جے پی مانتی ہے ڈاکٹر امبیڈ اس کے شدید مخالف تھے ۔ اور اس سے ناراض ہو کر انہوں نے بودھ مذہب اپنانے کی بات کہی تھی ۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) پر جذباتی نعروں سے دلتوں کو ٹھگنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہاکہ جس نظریے کو بی جے پی مانتی ہے اس کے شدید مخالف تھے بابا صاحب بھیم راﺅ امبیڈ کر اور اسی سے ناراض ہو کر انہوں نے بودھ مذہب اپنانے کی بات کہی تھی ۔

کانگریس کے بہار انچارج اور راجیہ سبھا رکن شکتی سنگھ گوہل نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 151 ویں جینتی کے موقع پر منعقدہ گاندھی چیتنا ریلی کو آن لائن توسط سے اپنے خطاب میں کانگریس پر ڈاکٹر امبیڈ کی بے عزتی کرنے کے بی جے پی کے الزام پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس نے بابا صاحب کو پوری عزت دی ۔ یہ کانگریس ہی تھی جس نے کہا تھاکہ ” جس پارلیمنٹ میں ڈاکٹر امبیڈ نہیں وہ پارلیمنٹ ہمارے لئے کسی کام کی نہیں ۔ اس کے بعد پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے استعفیٰ دیا اور پھر ڈاکٹر امبیڈ کر سے اس سیٹ پر انتخاب لڑنے کی درخواست کی اور اس طرح وہ پارلیمنٹ پہنچے “۔


مسٹر گوہل نے کہاکہ یہ کانگریس ہی تھی جس نے ڈاکٹر امبیڈ کو دستور ساز اسمبلی کے ڈرافٹنگ کمیٹی کا صدر بنایا اور پھر انہیں ملک کے وزارت قانون کی بھی ذمہ داری دی ۔

اگر بابا صاحب کانگریس کے نظریے سے متفق نہیں ہوتے تو وہ کبھی وزیر نہیں بنتے ۔ ڈاکٹر امبیڈ کر مضبوطی سے اپنی بات رکھنے والے لیڈر تھے ۔ انہوں نے کہاکہ سچائی تو یہ ہے کہ جس نظریہ کو بی جے پی مانتی ہے ڈاکٹر امبیڈ اس کے شدید مخالف تھے ۔ اور اس سے ناراض ہو کر انہوں نے بودھ مذہب اپنانے کی بات کہی تھی ۔


کانگریس لیڈر نے کہاکہ اس بار کا بہار اسمبلی انتخاب نظریات اور اور افکار کی لڑائی ہے ۔ کانگریس ایسی پارٹی ہے جو کہتی ہے ” جیو اور جینے دو “ وہ سب کی فکر کرتی ہے ۔ وہیں بھارتیہ جنتاپارٹی ( بی جے پی) جو کہتی ہے ’جیو اور مار ڈالو “ یہ دو سوچ کی لڑائی ہے ۔ یہ چمپارن کی سرزمین ہے جہاں سے گاندھی جی نے انگریزوںکے خلاف لڑائی شروع کی اور بعد میں انہیں مہاتما کا لقب ملا ۔ آج شاستری جی کی بھی جینتی ہے ۔ انہوں نے ہی نعرہ دیا تھا جے جوان جے کسان لیکن بی جے پی کا ماننا ہےکہ ” مرے جوان مرے کسان“ انہوں نے کہاکہ بہار رجیمنٹ کے 20 جوان شہید ہو گئے لیکن وزیراعظم نریندر مودی چین کا نام تک لینے سے ڈرتے ہیں۔

مسٹر گوہل نے اتر پردیش کے ہاتھرس میں ہوئے واقعے پر یوگی حکومت پر حملہ بولا اور کہاکہ دلت کی بیٹی کے ساتھ عصمت دری کرنے کے بعد اسے بے رحمی سے مارا جاتا ہے اور پھر پولیس بدمعاشوں کو پکڑنے کے بجائے متاثرہ کی لاش جلانے شمشان گھاٹ پہنچ گئی ۔ دلت کنبہ پولیس کے سامنے منت وسماجت کرتا رہ گیا لیکن پولیس نے ان کی ایک نہیں سنی۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پولیس کو دلت کی بیٹی کو رات میں ہی جلادینے کی ہدایت دی تھی تاکہ دلتوںکی آوازکو دبایاجاسکے ۔ اس سے قبل ایسا جنگل راج کبھی نہیں دیکھا گیا ۔


اس سے قبل ریلی کو کانگریس کے درج فہرست ذات ۔ قبائل کے قومی صدر اودت راج نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کانگریس پر بابا صاحب بھیم راﺅ امبیڈ کی بے عزتی کرنے کا جھوٹا الزام لگاتی ہے اور جذباتی نعرے گڑھ کر دلتوں کو ٹھگ رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ” سال 2014 کے بعد سے مودی حکومت نے دلتوں کو برباد کرنے کی ٹھان لی ہے ۔ اس لئے پرائیوٹائیزیشن تیزی سے ہورہاہے اور روزگار کہیں نہیں ہے ۔ آج تک دلتوں کو جو بھی ملا ہے وہ صرف اور صرف کانگریس کی وجہ سے ملا ہے ۔ لیکن بد قسمتی ہےکہ جس طرح سے دلتوں کو کانگریس مخالف بنایا گیا اور پارٹی کو بابا صاحب کے خلاف کر دیا گیا ہے ہم اس کی ترید نہیں کرپائے ورنہ یہ لوگ وجود میں کبھی نہیںآپاتے ۔ اگردلتوں کو اپنا وجود بچانا ہے تو کانگریس کو اقتدار میں لانا ہی ہوگی ۔

مسٹر راج نے ہاتھرس واقعے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جیسے شہید اعظم بھگت سنگھ کے جسد خاکی کو ان کے کنبہ کوسونپے بغیر جلا دیا گیا تھا ٹھیک ویسے ہی اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے عصمت دری کے بعد قتل کی گئی دلت کی بیٹی کے جسدخاکی کو کنبہ کو نہیں سپرد کیا ۔ انہوں نے دلتوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی دلتوں کی بے عزتی کر رہی ہے ۔ مزدوروں کو کورنا مدت میں کارخانوںکے بند ہونےکی وجہ سے جس طرح کی بحرانی کفیت سے گذرنا پڑا اس میں سب سے زیادہ پریشانیاں دلتوں نے ہی جھیلی ہے ۔بہار میں جو بھی کل کارخانے یا ترقیاتی کام ہوئے وہ کانگریس کی ہی مرہون منت ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Oct 2020, 7:40 AM