بہار: راجیہ سبھا انتخاب کے لیے امیدواروں کو لے کر سبھی پارٹیاں کشمکش میں مبتلا

بہار میں راجیہ س بھا کی پانچ سیٹوں کے لیے ہونے والے انتخاب کے لیے امیدواروں کو لے کر تقریباً سبھی پارٹیاں کشمکش کی حالت میں مبتلا ہیں۔

راجیہ سبھا / فائل تصویر
راجیہ سبھا / فائل تصویر
user

قومی آواز بیورو

بہار میں راجیہ س بھا کی پانچ سیٹوں کے لیے ہونے والے انتخاب کے لیے امیدواروں کو لے کر تقریباً سبھی پارٹیاں کشمکش کی حالت میں مبتلا ہیں۔ کوئی بھی پارٹی اپنے امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کر رہی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ صرف قیاس آرائیوں کا دور جاری ہے۔ اسمبلی میں پارٹی لیڈران کی تعداد کو دیکھا جائے تو اس انتخاب میں آر جے ڈی کو ایک سیٹ کا فائدہ ہوتا معلوم پڑ رہا ہے، جب کہ برسراقتدار جنتا دل یو کو ایک سیٹ کا نقصان ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جولائی میں بہار سے راجیہ سبھا کی پانچ سیٹیں خالی ہو رہی ہیں۔ ان میں سے ایک مرکزی وزیر اور جنتا دل یو کے سینئر لیڈر آر سی پی سنگھ کی سیٹ ہے۔ ان کے علاوہ بی جے پی کے گوپال نارائن سنگھ اور ستیش چندر دوبے بھی مدت کار پورا کرنے والوں میں ہوں گے آر جے ڈی سے میسا بھارتی کی سیٹ بھی ہے جو 7 جولائی کو خالی ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایک سیٹ شرد یادو کی ہے جو جنتا دل یو کوٹہ سے راجیہ سبھا پہنچے تھے۔


بہرحال، آر جے ڈی نے جہاں اپنے سربراہ لالو پرساد کو امیدوار طے کرنے کے لیے اختیار دیا ہے، وہیں جنتا دل یو نے امیدوار طے کرنے کا ذمہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو سونپا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کی کور گروپ کی ہوئی میٹنگ کے بعد ریاستی یونٹ نے پارٹی کی مرکزی قیادت کو 12 ناموں کی فہرست بھیجی ہے۔ ذرائع کے مطابق فہرست میں موجودہ راجیہ سبھا رکن گوپال نارائن سنگھ اور ستیش چندر دوبے کے علاوہ پریم رنجن پٹیل، سریش رونگٹا، متھلیش تیواری، اودھیش نارائن سنگھ، منوج شرما، مرتیونجے جھا، لاجونتی جھا، مہاچندر پرساد سنگھ، ویر چندر پاسوان اور راجیش ورما شامل ہیں۔

جنتا دل یو میں آر سی پی سنگھ کو لے کر تذبذب والی حالت ہے۔ حالانکہ سنگھ نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے کسی طرح کی نااتفاقی سے انکار کیا ہے۔ ویسے میڈیا میں اس بات کا گزشتہ کئی دنوں سے تذکرہ ہے کہ سنگھ سے نتیش کے رشتے پہلے والے نہیں رہے۔ ویسے اس معاملے میں جنتا دل یو کا کوئی بھی لیڈر کچھ نہیں بول رہا۔ جنتا دل یو کے ایک لیڈر نے اتنا ضرور کہا ہے کہ نتیش کمار جسے امیدوار بنائیں گے، اسے سبھی مانیں گے۔


آر جے ڈی میں امیدواروں کے نام پر قیاس آرائیوں کا دور جاری ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ میسا بھارتی پھر سے راجیہ سبھا جا سکتی ہیں۔ آر جے ڈی کی طرف سے دوسرا امیدوار کون ہو سکتا ہے، اس سلسلے میں کوئی بھی واضح نام سامنے نہیں آ رہا، حالانکہ دعویداروں میں کئی نام شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔