بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری آج سے شروع، ہر گاؤں سے اکٹھا کیا جائے گا ڈیٹا، 2 ماہ میں مکمل ہوگا سروے
ملک میں ہونے والی پچھلی دہائی کی مردم شماری کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا ہے اور مرکزی حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے سے انکار کے بعد بہار میں آج سے ذات پر مبنی مردم شماری شروع ہو رہی ہے
پٹنہ: بہار میں آج سے ذات پر مبنی مردم شماری کا سروے شروع ہو رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا ہے کہ اس سروے میں صرف ذاتوں اور ہر خاندان کی معاشی حالت پر ہی ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا اور ذیلی ذاتوں کو اس میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے لئے تعینات ٹیموں کو مناسب طریقے سے تربیت دی گئی ہے۔
اپنی ’سمادھان یاترا‘ کے دوران نتیش کمار نے کہا ’’ہم غلطیوں سے پاک ذات پر مبنی مردم شماری چاہتے ہیں، اسی لئے ٹیموں کو تربیت دی گئی ہے تاکہ اس سروے کے عمل کو سنجیدگی سے مکمل کیا جائے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ سروے کے دوران اگر کوئی اپنی ذیلی ذات بتاتا ہے تو اس دعوے کی نظر ثانی کی جائے گی اور اسے درست کیا جائے گا۔
نتیش کمار نے یہ بھی واضح کیا کہ سروے میں ہر خاندان کی معاشی حالت کا بھی ذکر کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا ’’ہم یہ جاننے کے لئے ہم معاشی صورتحال کے بارے میں پوچھ گچھ کریں گے تاکہ ان کے لیے منصوبہ بندی کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ہم یہ بھی جان لیں گے کہ ایک خاندان کے کتنے افراد کسی دوسری ریاست میں اپنے گھر سے باہر رہتے ہیں۔‘‘
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ سروے کا کام تمام اضلاع میں پنچایت سطح پر شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’ہر گھر کو ایک نمبر دیا جائے گا اور اس گھر میں رہنے والے ہر فرد کی ذات کا ذکر کیا جائے گا اور وہ زندگی گزارنے کے لیے کیا کرتے ہیں، اس کا بھی ذکر کیا جائے گا۔‘‘ عہدیدار نے کہا کہ اس کے لیے کسی خاندان کو کوئی دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
بہار حکومت کے جاری کردہ سرکلر کے مطابق، ضلع مجسٹریٹس کو ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے بھرتی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کام میں اساتذہ، آنگن واڑی ورکرس، جیویکا اور منریگا ورکرس کو بھی شامل کیا جا رہا ہے لیکن یہ پورا عمل خفیہ رہے گا کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ تمام ڈیٹا کو ایک موبائل ایپ میں محفوظ کیا جائے گا اور اس عمل کو دو ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔
ذات پر مبنی مردم شماری کے سروے پر نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے کہا کہ آج ایک بہت ہی تاریخی کام شروع ہونے جا رہا ہے۔ لالو جی کا یہ مطالبہ پہلے سے ہی رہا ہے اور ہم اس کے لئے سڑک پر بھی اترے تھے۔ منموہن جی کی حکومت نے بھی ذات پر مبنی مردم شماری کا سروے کرایا تھا لیکن بی جے پی نے اس کے اعداد و شمار کو کرپٹ قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے ملک گیر ذات پر مبنی مردم شماری سے انکار کر دیا ہے، اس کے باوجود بہار حکومت نے اس سمت میں قدم اٹھایا ہے۔ بہار میں بی جے پی سمیت تمام سیاسی جماعتیں اس معاملے پر متفق ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔