بہار: وزیر بنتے ہی جمع خان کے خلاف اٹھنے لگی آواز، چل رہے کئی مقدمات!

حلف برداری کے بعد جمع خان کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈران کا کہنا ہے کہ ان پر تقریباً 2 درجن مجرمانہ معاملے درج ہیں اور ایسے دبنگ و داغی لیڈر کو نتیش کمار نے وزیر کیوں کر بنایا۔

تصویر ٹوئٹر @IPRD_Bihar
تصویر ٹوئٹر @IPRD_Bihar
user

تنویر

طویل انتظار کے بعد نتیش کابینہ کی آج توسیع ہوئی، اور پھر اس پر سوال بھی کھڑے ہونے شروع ہو گئے۔ بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع راج بھون میں منگل کو منعقد حلف برداری تقریب میں بی جے پی اور جنتا دل یو کے کل 17 لیڈروں نے عہدۂ وزارت کا حلف لیا جن میں ایک نام جمع خان بھی شامل ہے۔ ان کی حلف برداری پر اپوزیشن پارٹی لیڈران سوال اٹھانے لگے ہیں اور وجہ یہ ہے کہ جمع خان پر کئی طرح کے مقدمات چل رہے ہیں۔

دراصل رکن اسمبلی جمع خان کچھ دن پہلے ہی بی ایس پی کا دامن چھوڑ کر جنتا دل یو میں شامل ہوئے اور پھر نتیش کمار نے انھیں اپنی کابینہ میں جگہ دے دی۔ اب اس بات کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا ہے کہ ان پر تقریباً 2 درجن مجرمانہ معاملے درج ہیں اور ایسے دبنگ و داغی لیڈر کو نتیش کمار نے وزیر کیوں کر بنایا۔ اس سلسلے میں ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ انھوں نے بہار اسمبلی انتخاب کے دوران انتخابی کمیشن کو جو حلف نامہ دیا تھا اس میں اپنے اوپر قتل کی کوشش، تشدد بھڑکانے، آرمس ایکٹ جیسے معاملوں میں چل رہے مقدمات کا تذکرہ کیا تھا۔


واضح رہے کہ اس سے قبل جب میوا لال چودھری کو وزیر تعلیم بنایا گیا تھا تو بھی اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ شروع کر دیا تھا اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ عہدہ سنبھالنے کے چند گھنٹوں بعد ہی میوا لال چودھری کو استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا۔ جمع خان معاملے میں بھی اپوزیشن لیڈران نتیش کمار پر استعفیٰ کا دباؤ بنا رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جمع خان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148، 149، 323، 324 اور 307 کے تحت معاملے درج ہیں۔ جمع خان پر کیمور ضلع کے الگ الگ تھانوں میں کم و بیش 14 معاملے درج ہیں جس میں سے کسی میں بھی عدالت کے ذریعہ انھیں قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔