بہار: پنچایت الیکشن کے پیش نظر انتظامیہ مستعد، نکسلیوں کے خلاف خصوصی مہم
بہار میں گرام پنچایت اور گرام کچہری کے انتخابات 11 مراحل میں ہوں گے، پنچایت الیکشن کو لے کر 24 ستمبر کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہوگی جب کہ 12 دسمبر کو گیارہویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ عمل میں آئے گی۔
بہار میں 11 مراحل میں ہونے والے پنچایت انتخاب کو لے کر سرحدی علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ بہار سے ملحق دیگر ریاستوں کی پولیس سے تال میل بنا کر چھاپہ ماری مہم بھی چلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ بہار سے ملحق جھارکھنڈ کے بھی اضلاع میں سیکورٹی کو لے کر جھارکھنڈ پولیس مستعد ہو گئی ہے۔ اس دوران بہار سے جھارکھنڈ سرحد میں داخل ہونے والے لوگوں پر خصوصی نظر رکھی جا رہی ہے۔
ریاست میں پنچایت الیکشن کے پہلے مرحلہ میں 24 ستمبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اسے لے کر بہار سے جھارکھنڈ کے پلاموں ضلع ہیڈکوارٹر میں جمعہ کو انٹر اسٹیٹ پولیس افسران کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ جھارکھنڈ بہار سرحد پر نکسلیوں کے خلاف بڑی مہم چلے گی۔ ساتھ ہی الیکشن کے پہلے سرحدوں کو سیل کیا جائے گا اور دونوں ریاست کے سرحدی اضلاع کی پولیس اطلاعات کی بھی لین دین کرے گی۔
پولس ذرائع کے مطابق میٹنگ میں بہار میں پنچایت الیکشن کو لے کر نکسل سرگرمیوں پر بات کی گئی اور ساتھ ہی ان کے خلاف کارروائی کا منصوبہ تیار کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بہار پنچایت الیکشن میں ووٹنگ کے پہلے جھارکھنڈ میں نکسل متاثرہ علاقے کی دیہی سڑکیں اور پل-پلیوں کی بم ناکارہ بنانے والی ٹیم کے ذریعہ گہرائی کے ساتھ جانچ کرائی جائے گی، نکسل متاثرہ علاقے میں خصوصی مہم چلائی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں نکسلی سرگرمیوں پر نگرانی بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔ جھارکھنڈ بہار کے پولیس افسران نے ایک دوسرے کے علاقے میں سرگرم نکسلیوں کی فہرست بھی شیئر کی ہے۔ الیکشن سے قبل بہار سرحد پر مشتبہ جرائم پیشے اور غیر قانونی شراب کے کاروباریوں کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ ہوا ہے۔
غور طلب ہے کہ بہار میں گرام پنچایت اور گرام کچہری کے انتخابات 11 مراحل میں ہوں گے۔ پنچایت الیکشن کو لے کر 24 ستمبر کو پہلے مرحلہ کی ووٹنگ ہوگی، جب کہ 12 دسمبر کو گیارہویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ کرائی جائے گی۔ 6 عہدوں کے لیے گرام پنچایت اور گرام کچہری کے انتخابات ہونے ہیں۔ ان میں مکھیا، پنچایت سمیتی رکن، ضلع پریشد رکن، وارڈ رکن، سرپنچ اور پنچ کے عہدے شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔