جامعہ ملیہ میں سب سے بڑا شمسی پلانٹ لگے گا

یونیورسٹی نے صفر سرمایہ کاری کے مطابق ماڈل ریسرچ کی بنیاد پر 2۔5 میگاواٹ پی سولر فوٹو وولٹک سسٹم قائم کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے کہا کہ یونیورسٹی نے شمسی توانائی کے شعبے میں دوسرے تعلیمی اداروں کے مقابلہ لمبی چھلانگ لگاتے ہوئے شمسی توانائی کی افزودگی اور’’ سرمایہ بچاؤ، توانائی بچاؤ‘‘ مہم کے تحت ایک کوشش کی ہے۔یہ بات آج یہاں جامعہ اور معروف سن سورس نامی کمپنی کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے بعد مسٹر احمد نے کہی۔

انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی کی افزودگی کے اس عمل میں یونیورسٹی کے شمسی توانائی کے شعبہ اور بی ٹیک کے طلباء حصہ لیں گے جس سے انہیں عملی تجربہ بھی مل سکے گا۔

پروفیسر طلعت احمد نے کہا کہ وہ ہمیشہ یونیورسٹی میں بجلی پر بڑے اخراجات کو لیکر فکر مند رہتے ہیں۔اس سے بچنے والی رقم جامعہ کے تعلیمی سرگرمیوں میں خرچ کی جا سکتی ہے ۔

اس موقع پر سن سورس کمپنی نے بتایا کہ سولر پینل لگاتے وقت وہ جامعہ کے شمسی توانائی کے سیکشن اور بی ٹیک کے طلباء کو تربیت دے گی اور بعد میں ان کی کمپنی میں انھیں موقع بھی فراہم کیا جائے گا۔ کمپنی نے کہا کہ اگلے دو تین مہینوں میں، شمسی توانائی کی پیداوار پر کام شروع ہو جائے گا۔

سن سورس کمپنی اگلے 25 سالوں کے لئے ان سولر پینلوں کی دیکھ بھال کرے گی۔ کمپنی کے مطابق ملک کی مرکزی یونیورسٹیوں میں جامعہ میں سب سے بڑا چھت پر لگنے والا سولر پلانٹ ہوگا۔ یہ شمسی پینل اور شمسی پلانٹ، ملک کی سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ سے منظور شدہ ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت نے سال 2022 تک ملک میں 40 گیگاواٹ پی گریڈ قائم کرنے کا ہدف رکھا ہے جو چھتوں پر لگے سولر سسٹم سے منسلک ہوگا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ نے شمسی توانائی ا فزودگی میں دیگر تعلیمی اداروں کے مقابلہ میں لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ مرکزی یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سب سے بڑا شمسی پلانٹ قائم کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ یونیورسٹی نے صفر سرمایہ کاری کے مطابق ماڈل ریسرچ کی بنیاد پر 2۔5 میگاواٹ پی سولر فوٹو وولٹک سسٹم قائم کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔

اس عمل میں سب سے پہلے یونیورسٹی میں انتہائی بجلی کھپت والی عمارتوں، جیسے لائبریری، انتظامی دفاتر، ہاسٹلس، آڈیٹوریم، لیبارٹریز، کینٹین وغیرہ کی چھتوں پر سولر پینل نصب کئے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔