ایم پی میں بی جے پی کو زوردار جھٹکا، بی جے پی میں شامل ہونے والے چھندواڑہ کے میئر دوبارہ کانگریس میں شامل
وکرم اہاکے نہ صرف کانگریس میں دوبارہ شامل ہو گئے ہیں بلکہ انہوں نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے چھندواڑہ کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ یہاں نکل ناتھ کو ہی ووٹ دیں
مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ حلقۂ اسمبلی میں جاری ووٹنگ کے دوران بی جے پی کو زوردار جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی نے 18 روز قبل خوب دھام دھام سے چھندواڑہ کے جن میئر وکرم اہاکے کو اپنی پارٹی میں شامل کیا تھا، انہوں نے بی جے پی کو چھوڑ کر دوبارہ کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ میئر وکرم اہاکے کے بی جے پی میں شامل ہونے پر کہا جانے لگا تھا کہ چھندواڑہ میں بی جے پی بہت مضبوط ہو جائے گی لیکن عین ووٹنگ کے دوران وہ نہ صرف کانگریس میں دوبارہ شامل ہو گئے بلکہ چھندواڑہ سے کانگریس کے امیدوار نکل ناتھ کے حق میں لوگوں سے ووٹ دینے کی اپیل بھی جاری کر دی ہے۔
چھندواڑہ کے میئر وکرم اہاکے کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’چھندواڑہ میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا، کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے میئر وکرم اہاکے پھر نکل ناتھ اور کمل ناتھ کے ساتھ آئے۔ میئر وکرم آہاکے نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے چھندواڑہ کے لوگوں سے نکل کمل ناتھ کو ووٹ دینے کی اپیل بھی کی، جے کانگریس، جے چھندواڑہ۔‘‘
واضح رہے کہ یکم اپریل کو چھندواڑہ میونسپل کارپوریشن کے میئر وکرم اہاکے بھوپال میں بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو اور بی جے پی کے ریاستی صدر وی ڈی شرما نے کمل ناتھ کے قریبی ساتھی مانے جانے والے وکرم اہاکے کو پارٹی میں شامل کیا تھا۔ وکرم اہاکے کے ساتھ چھندواڑہ میونسپل کارپوریشن محکمہ واٹر سپلائی کے چیئرمین پرمود شرما و کانگریس کے چند دیگر لیڈر بھی بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔
مدھیہ پردیش کی چھندواڑہ سیٹ سے کانگریس کی جانب سے نکل ناتھ میدان میں ہیں جبکہ بی جے پی نے وویک بنٹی ساہو کو میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی نے کمل ناتھ سے مدھیہ پردیش کی چھندواڑہ لوک سبھا سیٹ چھیننے کی پوری کوشش کی ہے۔ انتخابی جوش و خروش کے درمیان، ایک خاص حکمت عملی کے تحت، چھندواڑہ کے غیر مطمئن اور بااثر لیڈروں سمیت کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کو بی جے پی میں لایا گیا تاکہ چھندواڑہ کا میدان کمزور ہو جائے مگر چھندواڑہ کے میئر وکرم اہاکے نے دبارہ کانگریس میں شامل ہوکر بی جے پی کے منصوبے پرپانی پھیر دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔