تو کیا شیوراج حکومت 50 ہزار روپے میں خرید رہی 20 ہزار روپے والا لیپ ٹاپ؟

بی جے پی حکومت کے ذریعہ پٹواریوں کو لیپ ٹاپ دیئے جانے کے منصوبہ میں کانگریس نے بے ضابطگی کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ الزام ہے کہ بی جے پی پرانی تکنیک کے لیپ ٹاپ پٹواریوں میں تقسیم کرنے والی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

مدھیہ پردیش میں حکومت کے ذیعہ پٹواریوں کو لیپ ٹاپ دیئے جانے کے منصوبہ میں بڑی بے ضابطگی کا اندیشہ کانگریس نے ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کا الزام ہے کہ بی جے پی حکومت پرانی تکنیک کے لیپ ٹاپ پٹواریوں میں تقسیم کرنے والی ہے۔ ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ کے میڈیا کنوینر سلوجا نے پیر کے روز جاری ایک بیان میں یہ الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ اب لیپ ٹاپ کے نام پر شیوراج حکومت بڑا فرضی واڑا کرنے جا رہی ہے۔ اس کی خرید کے عمل میں بے ضابطگی ہو رہی ہے اور اس کو لے کر عجیب و غریب شرط رکھی گئی ہے۔ اب 10 سال پرانے پروسیسر والے 19 ہزار لیپ ٹاپ خریدے جائیں گے جس کی بازار میں قیمت تقریباً 20 ہزار روپے ہے۔ لیکن اس کے لیے حکومت 50 ہزار روپے ادائیگی کرے گی۔

سلوجا نے بتایا کہ ریاست کے سبھی پٹواریوں کو حکومت نے لیپ ٹاپ دینے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت کچھ شرطیں بھی طے کی گئی ہیں۔ باقاعدہ محکماتی حکم جاری کر ہدایت دی گئی ہے کہ چھٹے جنریشن کے پروسیسر والا لیپ ٹاپ خریدا جائے گا۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس کی قیمت اندازاً 20 ہزار روپے ہے اور حکومت اس کے لیے 50 ہزار روپے خرچ کرے گی۔ کانگریس کا الزام ہے کہ سال 13-2012 میں چھٹے جنریشن کے لیپ ٹاپ بنتے تھے، اب یہ لیپ ٹاپ کمپنیوں نے بنانا بند کر دیئے ہیں۔ اس کے لیے 29 ستمبر کو محکمہ خزانہ نے حکم جاری کر لیپ ٹاپ خریداری کی شرطیں طے کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ چھٹے جنریشن کے پروسیسر والا ہی لیپ ٹاپ خریدے جائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔