کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ: مرکزی حکومت کی پالیسی ناکام ہو گئی، بھوپیش بگھیل
جموں و کشمیر میں لگاتار ہو رہی ٹارگٹ کلنگ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا، انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے
نئی دہلی: جموں و کشمیر میں ملی ٹینٹوں کی جانب سے لگاتار کی جا رہی ٹارگٹ کلنگ کے تعلق سے بیان دیتے ہوئے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر بھوپیش بگھیل نے مرکزی حکومت پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تعلق سے مرکزی حکومت کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے جس کی وجہ سے معصوم شہریوں کو جان گنوانی پڑ رہی ہے۔
خیال رہے کہ جموں و کشمیر میں ان دنوں ملی ٹنسی اپنے عروج پر ہے اور یکم مئی سے اب تک تین غیر مسلم سرکاری ملازمی کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر کئی عام شہری بھی گولیوں کا نشانہ بنے ہیں۔ اس معاملہ پر مرکزی حکومت حزب اختلاف کے نشانہ پر آ گئی ہے۔
بھوپیش بگیل نے مرکزی حکومت کی کشمیر کے تعلق سے پالیسی کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ملی ٹینٹ کشمیر پنڈتوں کو ہی اپنی گولیوں کا نشانہ بنا رہے تھے، وہیں اب مہاجر مزدوروں کا بھی قتل عام کیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے بھوپیش بگھیل نے کہا، ’’پہلے کشمیری پنڈت مارے جاتے تھے اور اب ہندو (مہاجر) مارے جا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت نے ملی ٹینٹوں کے خلاف جو پالیسی اختیار کی تھی وہ پوری طرح ناکام ہو رہی ہے اور مسئلہ جوں کا توں برقرار ہے۔‘‘
خیال رہے کہ کشمیر میں جمعرات کے روز کولگام ضلع میں ایک بینک منیجر وجے کمار کو ان کے دفتر میں گھس کر قتل کر دیا گیا۔ اس سے پہلے سانبہ کی رہائشی ایک ٹیچر رجنی بالا اور ایک اور ملازم راہل بھٹ کو بھی ملی ٹینٹوں نے اپنا شکار بنایا تھا۔ ان ہلاکتوں کے بعد وادی میں خوف و ہراس کا ماحول ہے اور لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں گریز کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔