بھوپال: ظلم کی انتہا، خاتون کو 16 سال سے قید کر رکھا تھا سسرال والوں نے، مظلوم کی حالت دیکھ کر پولیس ہوئی حیران

نرسنگھ پور کے کشن لال ساہو کی بیٹی کو جب گھر سے نکالا گیا تو وہ کافی دبلی پتلی ہوچکی تھی، اس کی چمڑی ہڈیوں سے چپک گئی تھی۔ سنگین حالت کو دیکھتے ہوئے خاتون کو اسپتال میں داخل کرایا دیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں ایک حیران کرنے والا معاملہ منظر عام پر آیا ہے جہاں ایک شادی شدہ خاتون کو اس کے سسرال والوں نے 16 سال سے قیدی بنا کر رکھا ہوا تھا۔ ہفتہ کو معاملے کی شکایت ملنے کے بعد خاتون کو اس قید کی زندگی سے باہر نکالا گیا۔ خاتون کی حالت بے حد خراب ہونے کی وجہ سے اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں کے ذریعہ اس کا علاج کیا جا رہا ہے۔

خاتون تھانہ انچارج شلپا کورو نے 'آج تک' سے بات کرتے ہوئے اس سلسلے میں بتایا کہ خاتون تھانہ میں کشن لال ساہو، رہائش ضلع نرسنگھ پور کے ذریعہ درخواست دی گئی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی بیٹی رانو ساہو کی شادی 2006 میں کی گئی تھی۔ سال 2008 کے بعد سے انہیں بیٹی کے سسرال والوں نے ملنے نہیں دیا۔ ان کی بیٹی کے بیٹے اور بیٹی کو بھی ان سے دور کہیں بھیج دیا گیا ہے۔


سسرال والوں کے ذریعہ ظلم کیے جانے کے بعد سے ان کی بیٹی کی حالت خراب ہونے کی اطلاع پڑوسیوں نے دی۔ اس پر لڑکی کے والد نے اپنی بیٹی کے ریسکیو و اس کے علاج اور ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کے لیے پولیس تھانہ میں درخواست دی۔ اس معاملے سے سینئر افسران کو باخبر کرایا گیا، جن کی رہنمائی میں مظلوم رانو کو قید کیے گئے گھر میں پولیس کی ٹیم پہنچی اور انہیں وہاں سے باہر نکالا۔

پولیس نے جب رانو کو دیکھا تو ان کی حالت دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ 16 سال سے قید میں رہ رہی رانو کافی دبلی پتلی ہو گئی تھی اور اس کی چمڑی ہڈیوں سے چپک گئی تھی۔ رانو کچھ بولنے کی حالت میں نہیں تھی اور وہ بہت کمزور دکھائی دے رہی تھی۔ لہٰذا اسے علاج کے لیے رشتہ داروں کی نگرانی میں اسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔