اشوک گہلوت کے ’بھیلواڑا ماڈل‘ نے دی کورونا کو شکست، مودی حکومت نے کی تعریف
بھیلواڑا میں اس وقت حالات قابو میں ہیں اور لوگ یہ سوچ کر حیران ہیں کہ آخر کانگریس حکمراں راجستھان کا یہ ’بھیلواڑا ماڈل‘ کیا ہے جس نے کورونا کو شکست دے دی ہے۔
کورونا کو شکست دینے کے لیے ہندوستان ہی نہیں، پوری دنیا اپنا زور لگا رہی ہے۔ ہندوستان میں کورونا کے مریض اور مہلوکین کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جہاں متاثرین کی تعداد 4 ہزار کو پار کر چکی ہے، وہیں مہلوکین کی تعداد 109 ہو گئی ہے۔ لیکن ہندوستان کے بھیلواڑا میں کورونا کی دہشت ختم ہو گئی معلوم پڑ رہی ہے۔ راجستھان کے بھیلواڑا میں پازیٹو کیسوں کی تعداد 27 تک پہنچ گئی تھی جو اس وقت محض 7 تک محدود ہو گئی ہے۔ گویا کہ 20 مریض ٹھیک ہو کر گھر جا چکے ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بقیہ 7 بھی جلد صحتیاب ہو جائیں گے۔
بھیلواڑا میں اس وقت حالات قابو میں ہیں اور لوگ یہ سوچ کر حیران ہیں کہ آخر کانگریس حکمراں راجستھان کا یہ 'بھیلواڑا ماڈل' کیا ہے جس نے کورونا کو شکست دے دی ہے۔ مودی حکومت بھی اس بھیلواڑا ماڈل کی تعریف کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ہندی نیوز پورٹل 'آج تک' میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت ہند نے راجستھان حکومت کے بھیلواڑا ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے تفصیلات طلب کی ہیں کہ آخر کس طرح کورونا پازیٹو مریضوں کا علاج کیا گیا اور اس وائرس کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکا گیا۔
ریاست کے چیف سکریٹری ڈی بی گپتا نے اتوار کو وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی تجزیہ میٹنگ میں مودی حکومت کے ذریعہ بھیلواڑا ماڈل کی تعریف کیے جانے کی اطلاع دی۔ انھوں نے بتایا کہ مرکزی کابینہ سکریٹری نے ایک ویڈیو کانفرنسنگ کی تھی جس میں کابینہ سکریٹری گوبا نے کورونا سے بچاؤ کے لیے بھیلواڑا میں کی گئی ترکیبوں کی تعریف کی اور اس ماڈل کو ملک بھر میں نافذ کرنے کا اشارہ بھی دیا۔
دراصل بھیلواڑا میں جب پہلی بار کورونا کے پازیٹو کیس سامنے آئے تو ایسا لگا کہ جیسے بھیلواڑا ہندوستان کا دوسرا اٹلی بن جائے گا۔ حالانکہ گہلوت حکومت نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے پورے شہر میں کرفیو لگا کر سرحدوں کی ناکہ بندی کر دی۔ اس کے بعد ڈاکٹروں کی مدد سے بھیلواڑا میں کورونا کے اعداد و شمار کو 27 پر ہی روک دیا گیا۔ خبروں کے مطابق بھیلواڑا کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں ڈاکٹر کے کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد اس اسپتال کے کئی میڈیکل اہلکار بھی کورونا پازیٹو ہو گئے تھے۔ یہ سوچ کر لوگ پریشان تھے کہ اسپتال میں ڈاکٹروں نے کتنے لوگوں کا علاج کیا ہوگا اور وہ بھی کورونا انفیکشن کا شکار ہو گئے ہوں گے۔ اس کیس کے سامنے آتے ہی راجستھان انتظامیہ اور محکمہ صحت سرگرم ہو گیا اور ملک میں سب سے پہلے بھیلواڑا شہر میں ہی کرفیو کا نفاذ عمل میں آیا۔
بتایا جاتا ہے کہ راجستھان کے 16 ہزار میڈیکل اہلکاروں کی ٹیم بھیلواڑا شہر میں بھیج دی گئی جہاں پر کرفیو کے دوران گھر گھر جا کر اسکریننگ کا کام شروع کیا گیا۔ اس طرح کا کام ملک میں پہلی بار بھیلواڑا میں شروع کیا گیا جس کے پیچھے خوف اس بات کا تھا کہ پتہ نہیں کتنے لوگوں کے رابطے میں کون کون آیا ہے اور کورونا وائرس کا قہر اس طرح سے پورے شہر پر نہ ٹوٹ پڑے۔ بھیلواڑا میں ایک ایک کر کے لوگ کورونا پازیٹو نکلتے جا رہے تھے جس سے حکومت اور عوام میں ایک ہنگامہ سا برپا ہو گیا تھا۔
لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرایا گیا اور گھر گھر لوگوں کی اسکریننگ کی گئی۔ لوگوں سے سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرنے کے لیے بھی تاکید کی گئی۔ بھیلواڑا میں تقریباً 18 لاکھ لوگوں کی اسکریننگ کا کام 10 دنوں کے اندر کیا گیا۔ بھیلواڑا کے سبھی فائیو اسٹار اور تھری اسٹار ہوٹل، ریسورٹ اور پرائیویٹ اسپتالوں کو حکومت نے اپنے کنٹرول میں لے لیا اور یہاں پر کورونا کی علامت والے مریضوں کو کوارنٹائن کیا گیا۔
بھیلواڑا میں انتظامیہ، پولس اور میڈیکل کی تھری ٹیئر کوششوں کے ساتھ ساتھ وہاں کے عوام نے بھی سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھا۔ ان سب اقدامات کی وجہ سے بھیلواڑا میں کورونا کے معاملے آگے نہیں بڑھے اور اس پر کافی حد تک قابو کر لیا گیا ہے۔ ایسے وقت میں جب کہ راجدھانی دہلی سمیت ہندوستان کے مختلف علاقوں میں کورونا پازیٹوں مریضوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے، بھیلواڑا میں تعداد 27 سے گھٹ کر 7 پر آ چکی ہے اور یہ مریض بھی جلد صحتیاب ہو کر گھر جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔