بھارت رتن لتا منگیشکر کی سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا، پی ایم مودی بھی ہوئے شامل
لتا دیدی کے ہزاروں مداح نمناک آنکھیں لئے پیڈر روڈ سے شیواجی پارک تک 10 کلومیٹر کے طویل راستے پر قطار میں کھڑے رہ کر اپنی محبوب گلوکارہ کا آخری دیدار کر رہے تھے۔
ممبئی: سروں کی ملکہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات ممبئ کے شیواجی پارک میدان میں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی۔ آخری رسومات میں شرکت کرنے والوں میں وزیراعظم نریندر مودی سمیت دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔ آخری رسومات کا آغاز وزیراعظم مودی کی آمد کے بعد ہوا جب مودی نے فوجی ٹرک پر قومی ترنگے میں لپٹی لتا کی لاش پر گلہائے عقیدت پیش کیا اور پھر اس کے اطراف کا پھیرا لیا۔ ٹرک سے اترنے کے بعد مودی نے لتا کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور وزیراعلی اودھو ٹھاکرے سمیت این سی پی سربراہ شردپوار سے مصحافہ کیا اور مختصر گفتگو کی۔
اس موقع پر گورنر بھگت سنگھ کوشیاری، وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے، ان کی اہلیہ رشمی ٹھاکرے، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار، ان کی بیٹی اور رکن پارلیمنٹ سپریا سولے، مرکزی وزیر پیوش گوئل، بھارت رتن سچن تنڈولکر، مہاراشٹر نونرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے، ان کی اہلیہ شرمیلا ٹھاکرے موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ کے بیٹے اور وزیر آدتیہ ٹھاکرے، شیو سینا کے راجیہ سبھا کے رکن انیل دیسائی، ممبئی کی میئر کشوری پیڈنیکر، ممبئی میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اقبال چہل، سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور کئی دیگر معززین نے محترمہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں شرکت کی۔
بالی ووڈ میگا اسٹار امیتابھ بچن اپنی بیٹی شویتا کے ہمراہ آخری رسومات پر پہنچے تھے۔ لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں شاہ رخ خان کے علاوہ بالی ووڈ کی کئی مشہور شخصیات نے شرکت کی۔ آخری رسومات کے لیے لتا منگیشکر کا جسد خاکی ان کے گھر بھو کنج سے ساڑھے تین بجے شیواجی پارک لے جایا گیا۔ راستے میں سڑک کے دونوں طرف ان کے آخری دیدار کے لیے لوگوں کا ہجوم تھا۔
وہ لتا جی کے جسد خاکی پر پھول چڑھا نے کے لئے سڑک کے کنارے کھڑے تھے۔ اس گاڑی میں ان کی بہن اوشا منگیشکر اور خاندان کے دیگر افراد سوار تھے جس میں ان کا جسد خاکی رکھا گیا تھا۔ واضح رہے کہ لتا منگیشکر کا آج صبح 8.12 بجے یہاں بریچ کینڈی اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔ انہیں 8 جنوری کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد یہاں کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔