بھارت جوڑو یاترا: راہل گاندھی نے کیرالہ میں بے سہارا کاجو کارکنوں سے ملاقات کی

کانگریس کا کہنا ہے کہ مرکز اور کیرالہ حکومت کے بے حس رویے کی وجہ سے کاجو کے کاروبار کے لیے مشہور کولم میں 700 تاجروں کو کام بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے

کاجو کارکنوں کے ساتھ راہل گاندھی / ٹوئٹر
کاجو کارکنوں کے ساتھ راہل گاندھی / ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

کولم: بھارت جوڑو یاترا کے آٹھویں دن آج کیرالہ کے کولم سے راہل گاندھی اور دیگر لیڈران کا سفر شروع ہوا۔ دوپر 11 بجے تک سفر کرنے کے بعد پدیاتریوں نے وقفہ لیا۔ اس دوران راہل گاندھی نے کیرالہ کے بے سہارا اور پریشان حال کاجو کارکنوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل کو سنا۔

کانگریس نے کہا کہ مرکز اور کیرالہ حکومت کے بے حس رویے کی وجہ سے کاجو کے کاروبار کے لیے مشہور کولم میں 700 تاجروں کو کام بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے، جس کی وجہ سے کاجو مزدور کے سامنے بے روزگاری کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں کاجو کے تاجروں کو زیادہ نقصان ہوا ہے اور اس کی وجہ سے آج لاکھوں کاجو مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔

کانگریس نے کیرالہ کے کاجو مزدوروں کی حالت زار کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور الزام لگایا کہ نہ تو مرکزی حکومت سنجیدہ ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت ان کے مسائل کے حل پر توجہ دے رہی ہے۔


کانگریس میڈیا شعبہ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کاجو کارکنوں کی حالت زار کو سمجھتے ہیں، اس لیے انہوں نے آج بھارت جوڑو یاترا کے دوران کاجو کارکنوں سے بات چیت کی۔

کانگریس کی جانب سے کہا گیا ’’کیرالہ کا کولم ضلع ایک زمانے میں دنیا میں کاجو کی راجدھانی کے طور پر مشہور تھا، جہاں پچھلے کچھ سالوں میں 780 لائسنس یافتہ کاجو فیکٹریوں میں سے 80 سے بھی کم باقی رہ گئی ہیں۔’’

ملاقات کے بعد کانگریس پارٹی نے ٹوئٹر پر لکھا ’’جناب راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران کولم، کیرالہ میں کاجو کارکنوں کے ساتھ بات چیت کی۔ کبھی دنیا میں سب سے زیادہ کاجو پیدا کرنے والے کیرالہ کے کاجو کارکن آج مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔