مرادآباد میں کانگریس کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا شاندار استقبال، عوامی جمِ غفیر کو دیکھ کر پرینکا اور راہل کے چہرے کھل اٹھے
پرینکا گاندھی واڈرا کی سسرال پہو نچی راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا مرادآباد کی عوام نے پر جوش استقبال کیا۔ عوامی جمِ غفیر کو دیکھ کر پر ینکا گاندھی اور راہل گاندھی کے چہرے کھل اٹھے
مرادآباد: پرینکا گاندھی واڈرا کی سسرال پہو نچی راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا مرادآباد کی عوام نے پر جوش استقبال کیا۔ عوامی جمِ غفیر کو دیکھ کر پر ینکا گاندھی اور راہل گاندھی کے چہرے کھل اٹھے۔ جامعہ مسجد چوراہے سے پرنس روڈ کی جانب بڑھی اس یاترا پر عوام نے پھولوں کی بارش کرنے کے ساتھ کانگریس زندہ باد، راہل گاندھی تم آگے بڑھو ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعرے فضاؤں میں گونج اٹھے۔
پرینکا گاندھی نے ایک معصوم بچی کو اپنی گود میں اٹھا کر کہا کہ آج خواتین کا استحصال کھلے عام ہو رہا ہے ہمیں فکر ہے ان بچیوں کی کہ کل ان کے ساتھ اور بھی زیادہ حق تلفی ہو سکتی ہے۔ اس نیائے یاترا میں کانگریس کے بڑے لیڈران نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی طاقت مردم شماری ہوتی ہے جو برادری کے مطابق ہونا ضروری ہے کیونکہ مردم شماری کے ذریعہ ہی ملک کی 90 فیصد عوام کو یہ معلوم ہوگا کہ ان کی طاقت کتنی ہے، ان کے پاس کتنا سرمایہ ہے اور حکومت کی کیا مراعات انہیں حاصل ہیں۔ موجود حالات میں اس 90 فیصد عوام سے کہا جاتا ہے کہ تم ایک دوسرے سے نفرت کرو، ایک مذہب کو دوسرے مذہب سے لڑایا جاتا ہے، ایک برادری کو دوسری برادری سے اور ایک زبان کو دوسری زبان سے لڑایا جاتا ہے اور جو آپ کا سرمایا ہے وہ چند لوگوں کی تجوریوں میں ڈال دیا گیا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا، آج ملک کے ایئر پورٹ کس کے ہاتھ میں ہیں؟ ملک کے سرکاری بڑے کاروباری مراکز کس کے ہاتھ میں ہے۔ اگنی ویر منصوبہ بھی اسی لئے بنایا گیا کہ اس بڑی آبادی کو مفلس رکھا جائے اور اڈانی جیسے چند تاجروں کو اور بڑا بنایا جائے۔ راہل گاندھی نے ایک شخص کو اپنی گاڑی پر چڑھا کر کہا کہ تمہاری جیب میں جو کچھ تھا وہ اب ہے تو اس نے کہا کہ میری جیب خالی ہو چکی ہے جس پر راہل گاندھی نے کہا کہ یہ ہے ملک کا وہ مزدور جس کی جیب اس لئے خالی ہے کہ اس غریب کی جیب ایسے لوگوں نے کاٹ لی ہے جو عوام کے رہنما ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے بھی عوامی جم غفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کسان کل بھی احتجاج کررہا تھا کسان آج بھی احتجاج کر رہا ہے۔ وہ کل بھی ٹنڈ میں سکڑ رہا تھا اور آج بھی جاڑے کی سختی بر داشت کر رہا ہے۔ کل بھی اس کی سنوائی نہیں ہوئی اور آج بھی اس کی سنوائی نہیں ہے۔ راستوں کی کیلیں ٹھو ک کر، خندقیں بنا کر ربر کی گولیاں چلا کر اور آنسو گیس کے گولے چھوڑ کر اس کے ساتھ دشمنوں جیسا بر تاؤ کیا جا رہا ہے۔ بلڈوزر کن لوگوں کے گھروں پر چلتا ہے یہ بات بھی کسی سے چھپی نہیں ہے۔ کسانوں کو کچلنے والے بے رحم کے گھر پر تو بلڈوزر نہیں چلا، جس نے خواتین کے ساتھ ظلم کیا اس کے گھر پر بلڈوزر چلانے کے بجائے اس کو سہارا دیا گیا۔ پیپر لیک کے گھوٹالوں سے جن نو جوانوں کے مستقبل تاریک ہو رہے ہیں کیا ان کے گھروں پر بلڈوزر چلا۔ نہیں چلا۔ اشتہار کے ذریعہ عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے کہ ملک بہت ترقی کر رہا ہے مگر سچ یہ ہے کہ آپ لوگوں کو خود اپنی ترقی کی راہ ہموار کرنی ہوگی اور یہ سب تبھی ہوگا جب آپ لوگ اپنی طاقت کو سمجھیں گے اور یہ طاقت ملک کے آئین نے آپ کو ووٹ کی شکل میں دی ہے۔
اس یاترا میں اترا کھنڈ سے آئے لوگوں نے بھی شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اترا کھنڈ میں وہاں کے قدیم رہائش پزیر افراد کو دائمی رہائشی سر ٹیفیکٹ نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس وجہ سے وہاں زمینوں کے معاملہ میں بد عنوانی ہو رہی ہے ہم لوگ یہاں پہو نچے ہیں تاکہ کانگریس لیڈرراہل گاندھی سے ملا قات کریں اور ان کے سامنے اپنے مسائل رکھیں۔ انہوں نے امید دلائی ہے کہ جلد ہی وہ اس معاملے پر ہماری بات ایوان میں رکھیں گے۔ اس نیائے یاترا کا سماج وادی پارٹی کے پارلیمانی رکن ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے استقبال کیا۔ ان کے ساتھ سماج وادی پارٹی کے مقامی کارکن بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ نیائے یاترا بڑی تبدیلی کی طرف اٹھایا گیا قدم ہے۔ عوام اس یاترا کو اپنی بھر پور ہمایت دے رہی ہے۔ اس یاترا میں کانگریس کے صوبائی صدر اجے رائے، عمران مسعود، الکا لامبا، راشد علوی، م افصل، جے رام رمیش کے علاوہ حاجی اکرام قریشی، اسلم خورشید، انو بھو ملہوترا، شکیل چودھری، مشاہد چودھری، ندیم ممبر، محمد احمد ملک، احمد خان وغیرہ موجود رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔