بھارت جوڑو یاترا: اکولا پہنچ کر راہل گاندھی نے تاریخ کو دہرایا، گاندھی جی نے 1933 میں کیا تھا اس گاؤں کا دورہ

راہل گاندھی نے کہا کہ کوئی منصوبہ نہیں تھا، یہ محض ایک اتفاق ہے، گاندھی جی ایک عظیم شخصیت تھے جنھوں نے پورے ملک کو سمت و رفتار دی، لیکن میں ویسا نہیں ہوں۔

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹرINCIndia
راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹرINCIndia
user

قومی آواز بیورو

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی آج بھارت جوڑو یاترا کے دوران مہاراشٹر کے اکولا پہنچے۔ خاص بات یہ ہے کہ وہاں پہنچ کر انھوں نے 89 سال قدیم تاریخ کو دہرایا ہے۔ دراصل مہاتما گاندھی نے اپنی یاترا کے دوران 1933 میں مہاراشٹر کے اکولا کا دورہ کیا تھا۔ حالانکہ راہل گاندھی نے مہاتما گاندھی اور اپنے دورہ کا موازنہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض ایک اتفاق ہے۔

اکولا گاؤں پہنچنے پر میڈیا اہلکاروں سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا آج (17 نومبر) کی اس یاترا کا منصوبہ بنایا گیا تھا، یا یہ محض اتفاق ہے۔ راہل گاندھی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایک ایسا موقع تھا جو انھیں اسی دن یہاں لے آیا جس دن ٹھیک 89 سال پہلے گاندھی جی اپنی ایک یاترا کے دوران یہاں پہنچے تھے۔‘‘


ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے واضح الفاظ میں کہا کہ ’’نہیں، یہ کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ یہ ایک اتفاق ہے اور میں خوش ہوں۔ گاندھی جی ایک عظیم شخصیت تھے جنھوں نے پورے ملک کو سمت و رفتار دی، لیکن میں ویسا نہیں ہوں۔ لیکن اس اتفاق کے لیے میں خوش ہوں۔‘‘ اس دران راہل گاندھی نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دولت اور طاقت کے لالچ میں ملک میں اپوزیشن پارٹیوں کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

راہل گاندھی نے اس دوران یہ بھی کہا کہ جب وہ نوٹ بندی، معیشت، مہنگائی، چین جیسی عوامی فکر کو پارلیمنٹ میں اٹھاتے ہیں تو مائک بند کر دیئے جاتے ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران لوگوں کے اہم مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ ملک کسانوں اور نوجوانوں سے متعلق ہے، جو محسوس کرتے ہیں کہ ان کا کوئی مستقبل نہیں ہے اور وہ ان ایشوز کو اٹھا رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم یاترا میں ان سبھی سوالوں کو ظاہر کر رہے ہیں اور زبردست رد عمل مل رہا ہے۔ ہر جگہ لاکھوں لوگ جڑ رہے ہیں اور ہم پر پیار برس رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔