بھارت جوڑو نیائے یاترا کو گوہاٹی میں داخل ہونے سے روکا گیا، کانگریس کارکنان کا شدید احتجاج، رکاوٹیں توڑ ڈالیں

راہل گاندھی کی قیادت والی بھارت جوڑو نیائے یاترا کو آسام پولیس نے راجدھانی گوہاٹی میں داخل ہونے سے روک دیا اور رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ جس پر کانگریس کارکن مشتعل ہو گئے اور سخت احتجاج کیا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

گوہاٹی: شمال مشرقی آسام کے گوہاٹی میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں جاری انڈین نیشنل کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو آسام پولیس نے شہر میں داخل ہونے سے روک دیا۔ جس پر کانگریس کارکن مشتعل ہو گئے اور شدید احتجاج کیا۔ کانگریس کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

کانگریس پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ راہل گاندھی گوہاٹی میں طلبہ سے بات چیت کرنے والے ہیں۔ کانگریس لیڈر گاندھی نے کہا ہے کہ انہیں طلباء سے بات کرنے سے روکا جا رہا تھا۔

کانگریس پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ’’آج ایک یونیورسٹی میں راہل گاندھی کا طلباء کے ساتھ مکالمہ پروگرام مقرر تھا، اچانک یونیورسٹی نے یہ پروگرام منسوخ کر دیا۔ لیکن آج جب ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ یونیورسٹی کے سامنے سے گزر رہی تھی تو طلباء راہل گاندھی سے ملاقات کرنے کے لیے سڑک پر جمع ہو گئے۔ اس بے پناہ محبت کو دیکھ کر راہل گاندھی وہاں ٹھہرے اور طلباء سے گفتگو کی۔


راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا، ’’ہندوستان کے وزیر خارجہ نے آسام کے وزیر اعلیٰ کو فون کر کے کہا کہ راہل گاندھی کو یونیورسٹی کے طلباء سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دینا۔ پھر ہمنتا سرما نے یہاں کی یونیورسٹی انتظامیہ کو فون لگایا اور کہا کہا کہ راہل گاندھی آسام اور شمال مشرق کے طلباء سے نہیں مل سکتے۔ اس لیے میں آپ کی یونیورسٹی میں آپ سے ملاقات کرنے کے لیے آیا ہوں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، آسام میں آج 'بھارت جوڈو نیائے یاترا' کے روٹ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔ کانگریس کے بہادر کارکنوں نے رکاوٹیں ہٹا دیں۔ لیکن ہم قانون پر عمل کرتے ہیں، اس لیے یاترا اسی راستے سے نکالی گئی جہاں سے ہمیں اجازت ملی ہے۔ آسام میں آج جس راستے سے ’بھارت جوڑو نیا یاترا‘ نکلنے والی ہے۔ بجرنگ دل اور جے پی نڈا کی ریلی اسی راستے سے نکلی لیکن ہماری یاترا کو روک دیا گیا۔ کانگریس کارکنوں نے سڑک پر لگائے گئے رکاوٹوں کو ہٹا دیا ہے۔ اس لیے کانگریس کارکن کو کمزور نہ سمجھیں۔ ببر شیر کانگریس کا کارکن ہے!‘‘


راہل گاندھی نے کہا، ’’آسام کے لوگوں کو ہر روز دبایا جا رہا ہے۔ آج میں نے طلباء سے بات چیت کی لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کو فون کرنے کے بعد میرا پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔ لیکن یونیورسٹی کے تمام طلبہ باہر آ کر ہم سے بات کرنے لگے۔ کانگریس کارکن بی جے پی آر ایس ایس سے نہیں ڈرتے۔ ہم آسام میں بی جے پی-آر ایس ایس کو شکست دیں گے اور عوام کی لڑائی لڑیں گے اور یہاں کانگریس کی حکومت بنائیں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’میں یہاں کھڑے پولیس افسران سے کہنا چاہتا ہوں، ہم جانتے ہیں کہ آپ کو جو حکم دیا گیا تھا آپ نے اس کے مطابق کام کیا لیکن آپ کو ایک بات یاد رکھیں، آسام میں انصاف ہونا چاہیے۔ کیونکہ آسام کے وزیر اعلیٰ یہاں 24 گھنٹے چوری کرتے رہتے ہیں۔ وہ سب سے کرپٹ وزیر اعلیٰ ہیں۔‘‘

دیں اثنا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں یاترا کی اجازت نہیں ہے، جبکہ راہل گاندھی کی یاترا شہر کے اندر داخل ہو رہی تھی، اس لیے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ اس کے بعد راہل گاندھی کی بس کے ساتھ جانے والے کانگریس کارکنوں کی پولیس سے جھڑپ ہوئی۔ بھارت جوڈو نیائے یاترا صبح تقریباً 10 بجے کوئنز ہوٹل سے شروع ہوئی۔ راہل گاندھی کا گوہاٹی میں ایک عوامی خطاب بھی ہے۔ منگل کو یاترا کا دسواں دن ہے جو آسام کے بشنو پور میں مکمل ہوگا۔


یاترا کے شیڈول کے مطابق راہل گاندھی نے میگھالیہ کے ری بھوئی ضلع کے جوراباٹ کے ایک ہوٹل میں شمال مشرقی کانگریس کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس کے بعد راہل گاندھی گوہاٹی میں طلبہ اور سول سوسائٹی کے ارکان سے بھی بات چیت کرنے کے لیے آگے بڑھے۔ راہل گاندھی گوہاٹی سے تقریباً 75 کلومیٹر دور کامروپ ضلع کے دمدما میں ایک پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔