بھارت بند Live: ’بھارت بند‘ 25 سے زیادہ ریاستوں میں رہا کامیاب... اشوک دھولے
کسانوں کو پورے ملک کی حمایت حاصل، زرعی قوانین واپس لے مودی حکومت... پرینکا گاندھی
لکھنؤ: نئے زرعی قوانین کی مخالفت میں کسان تنظیمی کے مشترکہ محاذ کی جانب سے اعلان کئے گئے بھارت بند کی حمایت کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے دعوی کیا کہ کاروباریوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے نافذ کئے گئے زرعی قوانین کی مخالفت میں کسانوں کو پورے ملک کی حمایت حاصل ہے۔ پرینکا واڈرا نے پیر کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا’ کھیت کسان کا، محنت کسان کی، فصل کسان کی لیکن بی جے پی حکومت ان پر اپنے کھرب پتی دوستوں کا قبضہ کرانے پر آمادہ ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ پورا ہندوستان کسانوں کے ساتھ ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کالے قانون کو واپس لیں۔ قابل ذکر ہے کہ متحدہ کسان مورچہ نے زرعی قوانین کی مخالفت میں آج بھارت بند کی اپیل کی ہے۔ مغر بی اترپردیش کے کچھ مقامات کو چھوڑ کر پوری ریاست میں بند کا کوئی خاص اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
25 سے زیادہ ریاستوں میں ’بھارت بند‘ رہا کامیاب: اشوک دھولے
اکھل بھارتیہ کسان سبھا کے سربراہ اشوک دھولے نے کسانوں کے ’بھارت بند‘ کو کامیاب قرار دیا ہے اور میڈیا سے بات چیت کے دوران انھوں نے کہا ہے کہ ’’بھارت بند کو گزشتہ کئی سالوں میں اتنی حمایت کبھی نہیں ملی تھی۔ 25 سے زیادہ ریاستوں میں بند کامیاب ہوا ہے۔ جب تک کسان مخالف قانون واپس نہیں لیے جاتے اور ایم ایس پی کی گارنٹی دینے والا مرکزی قانون نہ ہو، ہم تب تک جدوجہد کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے ’بھارت بند‘ کو بے پناہ حمایت... یوگیندر یادو
نئی دہلی: مرکزی حکومت کے تین زرعی قوانین کے خلاف متحدہ کسان مورچہ کی تحریک میں شامل سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو نے پیر کو کہا کہ آج کے بھارت بند کو بیشتر ریاستوں کی طرف سے بے پناہ حمایت ملی ہے، یوگیندر یادو نے کہا کہ کسان جگہ جگہ پرامن احتجاج کر کے اپنی آواز بلند کی ہے۔
ہمارا 'بھارت بند' کامیاب رہا، ہمیں کسانوں کی مکمل حمایت حاصل تھی... راکیش ٹکیت
بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’بھارت بند‘ مکمل طور پر کامیاب رہا۔ اب مستقبل کی حکمت عملی متحدہ کسان مورچہ بنائے گا۔
دگوجے سنگھ بھوپال کے کروند منڈی گیٹ پر کسانوں کی حمایت میں دھرنے پر بیٹھے
بھوپال: کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی دگوجے سنگھ آج یہاں بھارت بند کے دوران کروند منڈی میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کے لیے پہنچے اور منڈی کے گیٹ پر اپنے حامیوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھ گئے۔ دگوجے سنگھ بھارت بند کے دوران منعقدہ پروگرام میں اپنے حامیوں کے ہمراہ شرکت کے لیے کروند منڈی آئے تھے، لیکن انہیں ضلع اور پولیس انتظامیہ نے اندر جانے کی اجازت نہیں دی، جس کی وجہ سے وہ منڈی گیٹ پر ہی اپنے حامیوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھ گئے۔ مرکزی حکومت کے تینوں زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے کسانوں کی تنظیموں نے آج ایک روزہ بھارت بند کی کال دی ہے۔
سندھو بارڈر پر تحریک کے دوران کسان کی دل کا دورہ پڑنے سے موت
نئی دہلی: بھارت بند کے دوران دارالحکومت دہلی-ہریانہ کے سندھو بارڈر پر پیر کے روز ایک کسان کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ متوفی کا نام بگھیل رام (55) ہے۔ وہ پنجاب کے جالندھر کا رہائشی تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر متوفی کی موت کی وجہ دل کا دورہ سمجھی جا رہی ہے تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد اس کی موت کی اصل وجہ کا پتہ چل سکے گا۔ اس سلسلے میں ضروری قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
تحریک میں شامل ایک کسان نے بتایا کہ بگھیل رام کئی مہینوں سے سندھو بارڈر پر دھرنے پر بیٹھا تھا۔ متحدہ کسان مورچہ کی جانب سے بھارت بند تحریک کی کال صبح 6:00 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔ ملک بھر سے کسانوں کے احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات ہیں، احتجاج کی وجہ سے دہلی، ہریانہ، پنجاب، بہار، مغربی بنگال، تلنگانہ سمیت کئی ریاستوں میں ٹریفک کافی متاثر ہوا ہے۔ دارالحکومت دہلی میں، ہریانہ کے گروگرام اور اتر پردیش کے غازی آباد اور نوئیڈا سے آنے والی گاڑیوں کو صبح سے سڑکوں پر طویل ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے راہگیروں گاڑی چلانے والوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سندھو بارڈر پر ایک کسان کی دل کا دورہ پڑنے سے موت
نئی دہلی: مرکزی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کی مخالفت کر رہی کسان یونینوں کی ’بھارت بند مہم‘ جاری ہے، خبروں کے مطابق سندھو بارڈر پر ایک کسان کی موت واقع ہوگئی ہے، پولیس کے مطابق اس کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔
بہار میں بند کا اثر، کہیں ریلوے ٹریک پر مظاہرہ تو کہیں ہائی وے جام
پٹنہ: زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تنظیموں کی کال پر آج دیا گیا ’بھارت بند‘ بہار کے کئی علاقوں میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے مہا گٹھ بندھن میں شامل جماعتوں نے بھی بند کی حمایت کی ہے۔ مختلف علاقوں میں بند کے حامی صبح سے ہی سڑکوں پر نکل آئے ہیں، جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں بند کا اثر نظر آرہا ہے۔
کسانوں کا عدم تشدد ستیہ گرہ آج بھی جاری ہے، لیکن استحصالی حکومت اسے پسند نہیں کرتی... راہل گاندھی
کنگریس کے سابق صدر و رہنما رہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کا عدم تشدد ستیہ گرہ آج بھی جاری ہے، لیکن استحصالی حکومت اسے پسند نہیں کرتی۔
کسان یونینوں کا ’بھارت بند‘ شروع
نئی دہلی: مرکزی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کی مخالفت کر رہی کسان یونینوں کا ’بھارت بند مہم‘ پیر کی صبح 6:00 بجے شروع ہوگئی ہے۔ تقریباً 40 تنظیموں کے متحدہ کسان مورچہ نے پیر کو صبح 6:00 بجے سے شام 4:00 بجے تک ملک بھر میں جگہ جگہ دھرنے اور مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ ان تنظیموں نے کہا ہے کہ وہ مختلف مقامات پر قومی شاہراہوں پر ٹریفک روکیں گے۔
کانگریس اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے کسانوں کے بھارت بند کی حمایت کی ہے۔ دوسری جانب مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاج کا راستہ چھوڑ کر بات چیت سے مسئلے کا حل نکالیں۔ کسانوں کے آج کے احتجاج کے اعلان کے پیش نظر جگہ جگہ ٹریفک متاثر ہونے کا امکان ہے۔ ہریانہ، اتر پردیش اور دہلی سمیت کئی دیگر ریاستوں کی پولیس نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔