بھارت بند:دلت اور قبائلی تنظیموں کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی اہلکاروں کے بند نے دکھایا اثر

سماجوادی پارٹی اور آر جے ڈی سمیت کئی پارٹیوں نے ’بھارت بند‘ کی حمایت کی ہے۔ پریاگ راج میں سماجوادی پارٹی کارکنان نے الٰہ آباد سے لکھنؤ جانے والی گنگا-گومتی ایکسپریس ٹرین کو روک دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک بار پھر ملک کی کئی دلت اور قبائلی تنظیمیں مودی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر گئی ہیں۔ پورے ملک میں بھارت بند کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے اور کئی مقامات پر ٹرینوں کی آمد و رفت میں رخنہ پیدا کیے جانے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔ کم و بیش 20 لاکھ قبائلی خاندانوں کو جنگلاتی زمینوں سے بے دخل کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم کو پوری طرح سے منسوخ کرنے کے لیے آرڈیننس لائے جانے کا مطالبہ قبائلی تنظیمیں کر رہی ہیں تو یونیورسٹیوں میں 200 پوائنٹ روسٹر کی جگہ 13 پوائنٹ روسٹر نافذ کیے جانے سے ناراض لوگ بھی سڑکوں پر اتر گئے ہیں۔

بھارت بند:دلت اور قبائلی تنظیموں کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی اہلکاروں کے بند نے دکھایا اثر

سماجوادی پارٹی اور آر جے ڈی سمیت کئی پارٹیوں نے ’بھارت بند‘ کی حمایت کی ہے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی بھی یونیورسٹی روسٹر سسٹم پر سوال کھڑے کر چکے ہیں۔ ملک میں بند کا اثر صاف نظر آنے لگا ہے۔ پریاگ راج میں سماجوادی پارٹی کارکنان نے الٰہ آباد سے لکھنؤ جانے والی گنگا-گومتی ایکسپریس ٹرین کو روک دیا۔ اس دوران ٹریک پر اتر کر انھوں نے مظاہرہ بھی کیا۔ یہ ٹرین شہر کے بیرہنا علاقے میں روکی گئی۔ بہار کے جہان آباد میں آر جے ڈی طلبا کارکنان بھی احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ریلوے ٹریک پر اتر آئے۔ انھوں نے پٹنہ-گیا ریل ڈویژن ٹریک پر آگ زنی کی۔ اس دوران پٹنہ-رانچی جن شتابدی ٹرین کو روکا گیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔

قابل غور ہے کہ جموں و کشمیر میں بھی بھارت بند کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دراصل کشمیر میں کچھ تنظیموں نے اس بند کی حمایت میں اس لیے کھڑی ہوئی ہیں کیونکہ وہ جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر پابندی عائد کیے جانے سے ناراض ہیں۔ انھوں نے بھارت بند کا اعلان جماعت اسلامی پر پابندی کے خلاف آواز اٹھانے کے مقصد سے اور 35 اے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کیا ہے۔ 4 مارچ کو جب اس بند کا اعلان کیا گیا تو وادی میں سیکورٹی کافی سخت کر دی گئی تھی۔

جہاں تک 13 پوائنٹ روسٹر کا سوال ہے، اس کے مطابق یونیورسٹیوں کے کسی بھی محکمہ میں جب تک 4 سیٹ نہیں ہوگی اس وقت تک پسماندہ ذات سے کوئی پروفیسر نہیں بن پائے گا۔ اسی طرح جب تک 7 سیٹوں کے لیے نوٹیفکیشن ایک ساتھ نہیں ہوگا تب تک کوئی دلت پروفیسر نہیں آ پائے گا اور 14 سیٹ کے لیے نوٹیفکیشن نہیں آیا تو کوئی قبائلی پروفیسر نہیں بن پائے گا۔ اس روسٹر کی پرزور الفاظ میں مخالفت ہو رہی ہے۔

بھارت بند کے دوران اہم مطالبات کچھ اس طرح ہیں...

  • اعلیٰ تعلیمی اداروں کی تقرریوں میں 13 پوائنٹ روسٹر کی جگہ 200 پوائنٹ روسٹر ہو۔
  • تعلیمی اور سماجی طور سے تفریق کا سامنا نہیں کرنے والے اعلیٰ ذات کو دی جانے والی 10 فیصد ریزرویشن کی سہولت ختم ہو۔
  • ملک بھر میں تقریباً 24 لاکھ خالی عہدوں کو پُر کیا جائے۔
  • 20 لاکھ قبائلی خاندانوں کو جنگلاتی زمین سے بے دخل کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم کو پوری طرح ختم کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے۔
  • گزشتہ سال 2 اپریل کو ’بھارت بند‘ کے دوران بند حامیوں پر درج مقدمات واپس لیے جائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Mar 2019, 12:09 PM