بھنڈارا تنازعہ: ’کون لوگ ہیں جو بھوکے کو کھانا کھلانے کے نام پر مذہبی نعرہ لگوانا چاہتے ہیں‘، عمران پرتاپ گڑھی کا سوال

عمران پرتاپ گڑھی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہمارے پیغمبر حضرت محمد صاحب نے کہا تھا کہ اگر آپ کا پڑوسی بھکا ہے تو آپ پر کھانا حرام ہے، وہ پڑوسی چاہے کوئی بھی ہو، کسی بھی مذہب کا ہو۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>عمران پرتاپ گڑھی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

عمران پرتاپ گڑھی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ممبئی واقع ’ٹاٹا میموریل ہاسپیٹل‘ کے پاس گزشتہ روز بھنڈارا تقسیم کیے جانے کے دوران ایک مسلم خاتون سے مبینہ طور پر کہا گیا کہ ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر ہی بھنڈارا ملے گا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے اور رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے اس واقعہ پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے سوال کیا ہے کہ ’’یہ کون لوگ ہیں جو نفرت میں ڈوبے ہیں اور کسی بھوکے کو کھانا کھلانے کے نام پر مذہبی نعرے لگوانا چاہتے ہیں؟‘‘

دراصل کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں مذکورہ سوال پوچھا ہے۔ انھوں نے بھنڈارا واقعہ کی ویڈیو تو شیئر نہیں کی ہے، لیکن پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہمارے پیغمبر حضرت محمد صاحب نے کہا تھا کہ اگر آپ کا پڑوسی بھوکا ہے تو آپ پر کھانا حرام ہے۔ وہ پڑوسی چاہے کوئی بھی ہو، کسی بھی مذہب کا ہو۔‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں ’’یہ کون لوگ ہیں جو نفرت میں ڈوبے ہیں اور کسی بھوکے کو کھانا کھلانے کے نام پر مذہبی نعرے لگوانا چاہتے ہیں، کیا ایسے کاموں سے انھیں ثواب ملے گا۔‘‘ عمران پرتاپ گڑھی نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’سماج کو ایسی ذہنیت کا عوامی طور پر بائیکاٹ کرنا چاہیے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹاٹا میموریل اسپتال کے باہر قطار بند لوگوں میں بھنڈارا تقسیم کیا جا رہا ہے۔ بھنڈارا تقسیم کرنے والے ایک ضعیف شخص نے جب دیکھا کہ قطار میں ایک خاتون حجاب (چہرے پر دوپٹہ باندھے ہوئے) میں ہے، تو اسے قطار سے نکلنے کی ہدایت دی۔ جب خاتون قطار سے نہیں نکلی تو بھنڈارا تقسیم کرنے والے نے کہا کہ ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگاؤ تبھی کھانا ملے گا۔ اس پر خاتون نے کچھ اعتراض کیا، لیکن زیادہ ہنگامہ ہونے پر وہ قطار سے باہر نکل گئی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معاملہ پولیس میں پہنچ گیا ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کو فی الحال کوئی تحریری شکایت تو نہیں ملی ہے، لیکن معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔