بھگت سنگھ کے گاؤں میں 16 مارچ کو وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیں گے بھگونت مان
بھگونت مان نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا سے دہلی پہنچ کر ملاقات کی اور انھیں حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف بھگونت مان 16 مارچ کو لیں گے۔ اس سے پہلے 13 مارچ کو عام آدمی پارٹی ’فتح مارچ‘ نکالے گی۔ حلف برداری سے قبل بھگونت مان نے جمعہ کے روز دہلی کے وزیر اعلیٰ عآپ کنوینر اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا سے دہلی پہنچ کر ملاقات کی اور انھیں حلف برداری تقریب میں شامل ہونے کے لیے مدعو کیا۔ جانکاری کے مطابق بھگونت مان دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ساتھ 13 مارچ کو امرتسر میں روڈ شو کریں گے۔
سا سے پہلے پنجاب میں پارٹی کی جیت کے بعد بھگونت مان نے کہا تھا کہ وہ شہید اعظم بھگت سنگھ کے گاؤں کھٹکر کلاں میں حلف لیں گے۔ جانکاری کے مطابق اروند کیجریوال جمعہ کو پنجاب کے اپنے نومنتخب اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ بھی کر سکتے ہیں۔ بھگونت مان نے بتایا کہ جمعہ شام کو قانون ساز پارٹی کی میٹنگ اراکین اسمبلی کریں گے۔ بھگونت مان شہید اعظم بھگت سنگھ کے بہت بڑے شیدائی ہیں اور عام طور پر ان کے جیسے ہی کپڑے پہنتے ہیں۔
بھگونت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی ریلی بھگت سنگھ کے دیے نعرے ’انقلاب زندہ باد‘ سے ہی شروع اور ختم ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ نعرہ شہید اعظم کی روح کو بھی سکون دے رہا ہوگا۔ اپنے شہیدوں کی قربانی کو احترام دینا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ہمیں ان کی وجہ سے ہی آزادی ملی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بھگونت مان یہ اعلان پہلے ہی کر چکے ہیں کہ ہر سرکاری دفتر میں صرف دو ہی تصویریں ہوں گی، ایک شہید بھگت سنگھ کی اور دوسری بھیم راؤ امبیڈکر کی۔
واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی نے پنجاب میں زبردست فتح حاصل کی ہے۔ پنجاب کی پوری تاریخ میں کسی ایک پارٹی کی یہ سب سے بڑی جیت مانی جا رہی ہے۔ اس سے قبل 1992 میں کانگریس نے 87 سیٹیں حاصل کی تھیں لیکن 2022 میں عآپ کی یہ جیت صرف نمبر کے لحاظ سے بڑی نہیں ہے بلکہ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی کی سنامی میں بڑے بڑے سیاسی قدآور زمین بوس ہو گئے۔ حالت ایسی رہی کہ وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی اپنی دونوں ہی سیٹ سے ہار گئے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سدھو بھی اپنی سیٹ نہیں بچا پائے۔ دو سابق وزرائے اعلیٰ امرندر سنگھ اور پرکاش سنگھ بادل کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔