خبردار! دہلی-این سی آر میں آن لائن ٹھگی کے واقعات میں اضافہ، مختلف طریقوں سے بنا رہے لوگوں کو شکار

سائبر ٹھگ ڈیجیٹل تبدیلی کے ساتھ ٹھگی کے طریقے بھی بدل رہے ہیں، آن لائن شاپنگ پر رعایت کی لالچ دینے کے علاوہ وہ بینک کھاتوں کو بلاک کرنے یا بجلی کنکشن منقطع کرنے کے پیغامات بھی بھیج رہے ہیں

سائبر حملہ، تصویر آئی اے این ایس
سائبر حملہ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

’’پیارے ایچ ڈی ایف سی صارف، آج آپ کا ایف ڈی ایف سی اکاؤنٹ آج بلاک کر دیا جائے گا۔ براہ کرم فوری طور پر اپنا پین کارڈ اپ ڈیٹ کریں۔ یہاں کلک کریں۔‘‘ آپ کو ایسے بہت سے پیغامات موصول ہوئے ہوں گے، اگر آپ اس طرح کے پیغام کے باوجود ٹھگی کا شکار ہونے سے بچ گئے تو آپ خوش قسمت ہیں کیونکہ ایسے ہی کسی پغام کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ سائبر فراڈ کا شکار ہو رہے ہیں۔

بہت سے سائبر متاثرین کی طرح دہلی کے سنیل اروڑہ (58) بھی اپنے موبائل فون پر اس طرح کا ایک انتباہی پیغام دیکھ کر حیران رہ گئے۔ گھبرائے ہوئے اروڑہ نے جیسے ہی لنک پر کلک کیا، ان کے اکاؤنٹ سے تیزی سے 20000 روپے کاٹ لیے گئے۔ اروڑہ کو بعد میں معلوم چلا کہ وہ سائبر فراڈ کا شکار ہو چکے ہیں اور ان کے بینک کھاتہ میں کوئی پریشانی نہیں تھی۔ اروڑہ ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتے ہیں اور اپنی ریٹائرمنٹ سے صرف دو سال دور ہیں، انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی لیکن ان کی محنت سے کمائی ہوئی رقم واپس نہیں مل سکی۔

سائبر فراڈ کرنے والے ملک میں ڈیجیٹل تبدیلی کی رفتار کے ساتھ بھی تال میل بیٹھا رہے ہیں اور بینک اکاؤنٹس کو بلاک کرنے یا گھروں، دفاتر اور دکانوں پر بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کے پیغامات بھیجتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ لوگوں کو آن لائن خریداری پر اضافی یا رعایت کی لالچ دیتے ہیں۔ نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (این سی آر پی) کے مطابق رجدھانی میں ’بی ایس ای ایس‘ فراڈ سے متعلق 200 سے زیادہ شکایات درج کی گئی ہیں۔

ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ سائبر کرائم کے شعبہ میں ایک نیا طریقہ دیکھا گیا ہے جہاں دھوکہ باز لوگوں کو بے ترتیب پیغامات بھیجتے ہیں کہ 'اپنا پین کارڈ اپ ڈیٹ کریں ورنہ آپ کا بینک اکاؤنٹ بلاک کر دیا جائے گا'۔ بجلی کے بلوں کے حوالے سے بھیجے گئے پیغامات میں بھی اسی طرح کے طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ بجلی کا بل اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا اور آج رات تک بجلی کاٹ دی جائے گی۔


اہلکار نے کہا کہ اگر کوئی لنک پر کلک کرتا ہے تو دھوکہ باز متاثرہ کے اکاؤنٹ سے رقم کو جعلی/دھوکہ دہی سے موصول ہونے والے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کے لیے ریموٹ ایکسیس سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ گھوٹالہ مہینوں سے جاری ہیں اور ہیکرز ملک بھر میں بہت سے لوگوں کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

سائبر ٹھگ اب لوگوں کو ویڈیوز بنا کر بھی بلیک میل کرنے لگے ہیں۔ اس طرح کی 'بھتہ خوری' میں دھوکہ دہی کرنے والے دھمکی دیتے ہیں کہ اگر وہ ویڈیو کالنگ کے کے بعد رقم ادا نہیں کرتے تو وہ گندی ویڈیوز کو منظر عام پر لے آئیں گے۔

حال ہی میں ایک 28 سالہ شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر آئی اے این ایس کو بتایا کہ اسے کچھ دن پہلے واٹس ایپ پر ایک ویڈیو کال موصول ہوئی۔ جیسے ہی اس نے کال اٹھائی ایک لڑکی نے اپنے کپڑے اتارنے شروع کر دیئے! تاہم، اس نے ایک منٹ میں کال منقطع کر دی۔ ایک دن بعد مجھے ایک نامعلوم نمبر سے کال آئی جس نے کہا کہ انہوں نے میری ویڈیو ریکارڈ کی ہے اور اس میں میرا چہرہ نظر آ رہا ہے۔ پھر اس شخص نے مجھ سے 25 ہزار روپے ادا کرنے کو کہا ورنہ وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دے گا۔

متاثرہ نے مزید کہا کہ جب میں نے رقم دینے سے انکار کیا تو مجھے ایک نوٹس ملا، جس پر دہلی پولیس اور کرائم برانچ کا لوگو تھا۔ ایک بار پھر مجھے ایک شخص کا فون آیا جس نے کہا گیا کہ وہ کرائم برانچ سے ہے اور میرے خلاف شکایت ہے۔ اس نے مبینہ شکایت کو حل کرنے کے لیے رقم کا بھی مطالبہ کیا۔ متاثرہ نے کہا، تاہم، میں نے دہلی پولیس کے سائبر سیل سے براہ راست رابطہ کیا اور شکایت درج کرائی۔ وہاں مجھے معلوم ہوا کہ مجھے سائبر فراڈ کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔


ایک اور سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ اکتوبر کے اوائل میں پولیس نے ہریانہ میں مقیم سائبر ٹھگوں کے ایک گروہ کے سرغنہ کو پکڑا تھا جو آن لائن شاپنگ کے بہانے لوگوں کو دھوکہ دیتا تھا۔ گروہ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے افسر نے کہا کہ پورا گینگ تین گروپوں میں تقسیم تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک گروہ کال کرنے کے لیے جعلی سم کارڈ اور موبائل سیٹ فراہم کرتا تھا، دوسرا گروہ رقمی لین دین کے لیے جعلی کریڈٹ کارڈ فراہم کرتا تھا، جبکہ تیسرا گروہ آن لائن خریداری کے بہانے لوگوں سے رابطہ کرتا تھا اور بعد میں رقم منتقل کرنے کے بہانے ٹھگی کرتا تھا۔ پولیس نے کہا کہ انہوں نے ملک بھر سے سائبر فراڈ میں ملوث متعدد ملزمان کو گرفتار کیا ہے اور زیادہ تر کا تعلق جھارکھنڈ کے جامتاڑا سے ہے جو سائبر فراڈ کا مرکز ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔