بتیا عصمت دری: اپوزیشن کے سوالوں سے پریشان نتیش حکومت نے کی کارروائی، 4 گرفتار

گزشتہ دنوں بہار کے بتیا میں چلتی ٹرین میں کچھ نوجوانوں کے ذریعہ ایک لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ اس سلسلے میں پولس نے 4 ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مظفر پور شیلٹر ہوم سے نکلی لڑکی کے ساتھ بتیا میں ہوئی اجتماعی عصمت دری معاملہ میں اپوزیشن لگاتار نتیش حکومت پر حملہ بول رہی ہے۔ چاروں طرف سے گھری نتیش حکومت کی پولس اب اس سلسلے میں کارروائی کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ بتیا پولس نے کیس درج کر 4 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس بارے میں جانکاری ایس پی جینت کانت نے خود دی ہے۔


پولس نے بتایا کہ پکڑے گئے ملزمین کے نام ساجن کمار، کندن کمار، آکاش کمار اور انشو کمار ہیں۔ اس واقعہ کا ایک دیگر نامزد ملزم فی الحال فرار ہے۔ فرار ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ ماری چل رہی ہے۔

دراصل 15 ستمبر کو بہار کے بتیا میں اجتماعی عصمت دری کا ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا۔ پولس کے مطابق بتیا کی رہنے والی متاثرہ کا الزام ہے کہ جمعہ کی رات وہ اپنے پڑوس میں کسی جاننے والے کے گھر جا رہی تھی۔ اسی دوران ایک کار میں سوار چار نوجوانوں نے اسے گاڑی کے اندر کھینچ لیا۔ سبھی نوجوان اپنا چہرہ نقاب سے چھپائے ہوئے تھے۔ چاروں نوجوانوں نے چلتی گاڑی میں اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی، اس کے بعد اسے اس کے محلے میں لا کر چھوڑ دیا۔


سنگین حالت میں متاثرہ کو میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ حالانکہ ایف ایس ایل کی ٹیم کی قیادت کر رہی اسسٹنٹ ڈائریکٹر امبالیکا ترپاٹھی نے بتایا کہ لڑکی کی حالت بالکل ٹھیک ہے۔ ایس پی نے بتایا کہ پولس نے اس واقعہ کو بے حد سنجیدگی سے لیا ہے۔ قصورواروں کے خلاف اسپیڈ ٹرائل چلا کر سزا دلائی جائے گی۔ متاثرہ کا بھی عدالت میں بیان درج کرایا جائے گا۔ پولس اس واقعہ کی جانچ گہرائی سے کر رہی ہے۔ اس معاملے پر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔