بنگلورو: موسلادھار بارش سے تباہی، شاپنگ مال میں پانی داخل، ٹریکٹرس کے ذریعہ پھنسے لوگ گھروں سے نکالے گئے

فینکس مال آف ایشیا کے منیجر کا کہنا ہے کہ وہ پانی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ گاہک اندر داخل ہو سکیں، لیکن پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بنگلورو میں موسلادھار بارش کے بعد آبی جماؤ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

بنگلورو میں موسلادھار بارش کے بعد آبی جماؤ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو سمیت ریاست کے دیگر حصوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ منگل کے روز شدید بارش کے بعد بدھ کو بھی کئی علاقوں میں تیز بارش سے تباہی کا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ معمولات زندگی پوری طرح درہم برہم ہو چکا ہے اور کئی علاقے زیر آب ہو چکے ہیں۔ مشکل حالات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بنگلورو کے یلاہانکا میں موجود ’فینکس مال آف ایشیا‘ میں ہر جگہ پانی بھر گیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایسی کئی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ’فینکس مال آف ایشیا‘ کے داخلی دروازے پر پانی بھرا ہوا ہے جس سے گاہک مال کے اندر نہیں جا پا رہے۔ یہ بنگلورو کا سب سے بڑا مال ہے جہاں لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملتی ہے۔ منگل اور بدھ کے روز ہوئی بارش نے اس شاپنگ مال کے انتظام و انصرام کو تہس نہس کر دیا ہے۔ شاپنگ مال کے منیجر کا کہنا ہے کہ وہ پانی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ گاہک اندر جا سکیں، لیکن پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


بنگلورو کے شمالی حصہ میں بارش نے حالت کچھ زیادہ ہی خراب کر دی ہے۔ یلاہانکا میں سیلاب جیسا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ہر طرف سڑکوں پر پانی بھرا ہوا ہے۔ کیندریہ وِہار اپارٹمنٹ کی کچھ تصویریں اور ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں جہاں کے باشندے ٹریکٹر ٹرالی کی مدد سے گھروں سے باہر نکالے جا رہے ہیں۔ گھروں میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے لوگ بری طرح پھنس چکے تھے جنھیں کافی مشقتوں کے بعد محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا ہے۔

اس درمیان کرناٹک حکومت نے بنگلورو شہر ضلع میں سبھی اسکول بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بنگلورو شہری ضلع کلکٹر جگدیش نے شہر کے سبھی تعلقوں کے آنگن واڑی مراکز، سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے لیے چھٹی کا حکم صادر کر دیا ہے۔ چونکہ والمیکی جینتی کے موقع پر سرکاری تعطیل ہے، اس لیے ریاست میں 17 اکتوبر کو بھی اسکول بند رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔