خبر کا اثر: فساد کی سازش کے انکشاف کے بعد بی جے پی لیڈر گرفتار
مغربی بنگال میں درگا پوجا کے دوران بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کے بی جے پی کے منصوبہ کا ’نیشنل ہیرالڈ‘ کے ذریعہ پردہ فاش ہونے کے بعد مغربی بنگال پولس نے بی جے پی کارکن سنتوش کمار کو گرفتار کر لیا ہے۔ سنتوش کمار ہی وہ بی جے پی لیڈر ہے جس نے درگا پوجا اور محرم کے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ فساد پھیلانے کی سازش تیار کی تھی۔ مغربی بنگال سی آئی ڈی کے ڈی آئی جی نشاط پرویز نے فون پر اس گرفتاری کی تصدیق کی کہ سنتوش کمار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فون پر بات کرتے ہوئے ڈی آئی جی نشاط پرویز نے بتایا کہ اس معاملے میں جانچ جاری ہے اور جلد ہی کچھ مزید لوگوں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ ”سنتوش کو قابل اعتراض فیس بک پوسٹ ڈالنے کے لیے دفعہ 295 اے (کسی فرقہ کے مذہب یا مذہبی اعتقاد کو قصداً بے عزت کرنے یا بدنام کرنے کی منشا)، 120 بی (مجرمانہ سازش تیار کرنے) اور آئی ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔“
سنتوش کمار جنوبی 24 پرگنہ ضلع میں بی جے پی کی ٹریڈ سیل کا کنوینر ہے، اسے اتوار کو گرفتار کیا گیا۔ سنتوش کمار کے بی جے پی سے تعلقات کی تصدیق کرتے ہوئے سی آئی ڈی کے ایک افسر نے واضح لفظوں میں کہا کہ سنتوش ’بی جے پی کی سازش‘ میں شامل تھا۔ حالانکہ بی جے پی نے خود کو سنتوش سے الگ کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں اور کہا ہے کہ نیشنل ہیرالڈ کے انکشاف سے کافی پہلے ہی اسے پارٹی سے نکالا جا چکا تھا۔ بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر نے کہا ہے کہ ”سنتوش کو 9 اگست کو پارٹی سے نکال دیا گیا جب کہ سازش کے بارے میں سنتوش کی مبینہ بات چیت 25 ستمبر کو ہوئی ہے۔ اس لیے بی جے پی کا سنتوش یا اس سازش سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔“
لیکن بی جے پی کا یہ بیان بھی جھوٹ ہی ثابت ہوا ہے کیونکہ جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے بی جے پی سربراہ ابھیجیت داس بابی نے 28 ستمبر کو اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے کہ سنتوش کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ (یہ فیس بک پیج آپ اوپر تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔) ایسے میں پارٹی لیڈر کا یہ کہنا کہ سنتوش کو 9 اگست کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا، غلط ہی ثابت ہوتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Oct 2017, 10:51 PM