بنگال انتخابات: چوتھے مرحلے کے لئے انتخابی مہم ختم، 10 اپریل کو 44 سیٹوں پر ووٹنگ
مغربی بنگال میں چوتھے مرحلے کے لئے انتخابی مہم جمعرات کی شام ختم ہو گئی، 10 اپریل کو جنوبی 24 پرگنہ کی 11، ہگلی کی 10 سیٹ، ہوڑہ کی 9، کوچ بہار کی 9 اور علی پور دوار کی 5 سیٹوں پر پولنگ ہوگی
کولکاتا: مغربی بنگال میں چوتھے مرحلے کےلئے انتخابی مہم جمعرات کی شام ختم ہو گئی۔ 10 اپریل کو جنوبی 24 پرگنہ کی 11، ہگلی کی 10 سیٹ ،ہوڑہ کی 9، کوچ بہار کی 9اور علی پور دوار کی 5سیٹوں پر پولنگ ہوگی ۔کل 373امیدوارا میدان میں ہے ۔
جنوبی بنگال میں ہوڑہ، ہگلی اور جنوبی 24پرگنہ میں کئی ایسے سینئر لیڈر ہیں جو ترنمول کانگریس چھوڑ بی جے پی کے امیدوار ہیں ۔ان میں سابق ریاستی وزیر راجیب بنرجی ہیں جو ہوڑہ کے ڈومجور سے انتخاب لڑرہے ہیں ۔ان کے خلاف ترنمول کانگریس نے کلیان گھوش کو امیدوار بنایا ہے ۔جب کہ سی پی آئی ایم نے اتم بیرا نے میدان میں ہیں ۔
آئی سی سی کے سابق صدر جگ موہن ڈالمیا کی بیٹی بہالی ڈالمیا بالی حلقہ سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔ ترنمول کانگریس نے رانا چٹرجی کو میدان میں اتارا ہے جبکہ سی پی آئی ایم کی طالبہ رہنما دسیپتا دھر سنجوکت مورچہ کی امیدوار ہیں۔ دھر جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے ایم فل کررہی ہیں ۔اپنی تقریروں اور بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں ۔
سابق صحافی اور ممبر اسمبلی پربیر گوسال اتر پارہ سے امیدوار ہیں ۔اس مرتبہ وہ بی جے پی کے امیدوار ہیں ۔ترنمول کانگریس نے یہاں سے اداکار کنچن ملک کو میدان میں اتارا ہے جبکہ اس نشست کے لئے رجت بنرجی سی پی آئی ایم امیدوار ہیں۔
ہوڑہ کے سابق میئر رتھن چکرورتی شیپ پور حلقہ میں بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ترنمو ل کانگریس نے یہاں سے کرکٹر منوج تیواری کوامیدوار بنایا ہے ۔فارورڈ بلاک کے جگن ناتھ بھٹاچاریہ سنجوکت مورچہ کے امیدوار ہیں۔منوج تیواری کے علاوہ ایک اور کھلاڑی فٹ بالر بدیش رنجن بوس کو ترنمول کانگریس نے الوبیریامشرق سیٹ سےامیدوار بنایا ہے ۔یہاں سے بی جے پی نے پریتیوش منڈل اور سنجوکت مورچہ کے اتحاد ی جماعت آئی ایس ایف نے عباس الدین خان کو امیدوار بنایا ہے ۔
جنوبی 24پرگنہ میں خواتین ووٹروں کی تعداد مردو کے مقابلے زیادہ ہے ۔سونا پور جنوب، سونار پور شمال، جادو پور ، ٹالی گنج ، بہلا جنوب اور بہلاشمال میں خواتین امیدواروں کی تعداد زادہ ہے ۔جنوبی 24پرگنہ میں ووٹروں کل تعداد 15,70,392ہے جب کہ مرد ووٹروں کی تعداد 15,66,161ہے۔تجزیہ نگاروں کے مطابق خواتین ووٹرس اس مرتبہ اسمبلی انتخاب میںا ہم کردار ادا کرسکتی ہیں ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔