راجستھان: انتخاب سے قبل بی جے پی کو جھٹکا، ناراض رکن اسمبلی مستعفی
بی جے پی رکن اسمبلی گھنشیام تیواری نے پارٹی سے استعفیٰ دیتے ہوئے ایک نئی پارٹی ’بھارت واہنی پارٹی‘ کی تشکیل کا اعلان بھی کیا اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں وہ اسی پارٹی سے انتخاب لڑیں گے۔
راجستھان میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور بی جے پی کے لیے مشکلیں لگاتار بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ ریاست میں بی جے پی کو ابھی زبردست جھٹکا اس بات سے لگا ہے کہ اس کے ناراض ممبر اسمبلی گھنشیام تیواری نے پارٹی سے استعفیٰ دے کر اپنی نئی پارٹی ’بھارت واہنی پارٹی‘ سے انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ پارٹی گھنشیام تیواری کے بیٹے اکھلیش تیواری نے تشکیل دی ہے جو آئندہ راجستھان اسمبلی انتخابات میں سبھی سیٹوں پر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی۔
اکھلیش تیواری کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ پارٹی کا مقصد بانی اور صدر گھنشیام تیواری کی قیادت میں اسمبلی کی سبھی 200 سیٹوں پر انتخاب لڑنا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت واہنی پارٹی اپنے سبھی لیڈروں اور کارکنان کے ساتھ جے پور میں 3 جولائی کو پہلی میٹنگ کرنے والی ہے۔ اکھلیش تیواری کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں 2000 کارکنان حصہ لیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ ہر اسمبلی سیٹ سے 10 نمائندوں سے درخواست طلب کی گئی ہیں۔ نمائندے اس وقت ’دین دیال واہنی‘ تنظیم کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس تنظیم کے بانی گھنشیام تیواری ہیں اور یہ تنظیم اب ’بھارت واہنی پارٹی‘ کے نام سے سیاسی پارٹی بننے والی ہے۔
گھنشیام تیواری پہلے سے ہی بی جے پی سے ناراض چل رہے ہیں اور کئی مواقع پر انھوں نے بی جے پی کی پالیسیوں کی پرزور تنقید بھی کی۔ سیاسی ماہرین اس بات کے قیاس پہلے سے ہی لگا رہے تھے کہ وہ کبھی بھی بی جے پی کو الوداع کہہ سکتے ہیں، اور آخر کارآج گھنشیام تیواری نے بی جے پی کو جھٹکا دے ہی دیا۔ چونکہ انتخابی کمیشن نے ’بھارت واہنی پارٹی‘ کو رجسٹرڈ کر لیا ہے اس لیے آئندہ اسمبلی انتخابات میں اس کے ذریعہ امیدوار کھڑے کرنے میں کوئی مسئلہ بھی نہیں ہے۔ گھنشیام تیواری اس انتخاب میں پارٹی کا اہم چہرہ ہوں گے۔ اس سیاسی پارٹی نے 11 دسمبر 2017 کو رجسٹریشن کے لیے درخواست جمع کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔