مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج نے بی جے پی کی مشکلوں میں کیا اضافہ

کانگریس نے شاندار فتح کے ساتھ ریاست میں حکومت بنائی، ریاست میں 15 سال بعد اقتدار میں واپسی کے ساتھ ہی کانگریس اب لوک سبھا میں بھی اسمبلی انتخابات جیسی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے کافی پرجوش ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بھوپال: لوک سبھا سیٹوں کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاستوں میں شامل مدھیہ پردیش میں تقریباً تین ماہ قبل ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے پیش نظر اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی راہ آسان نہیں ہے۔

گزشتہ تقریباً ڈیڑھ دہائی سے بی جے پی کے گڑھ رہے مدھیہ پردیش میں گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں 29 میں سے 27 نشستیں اس کی جھولی میں گئی تھیں۔ ایک سیٹ رتلام-جھابوا پر اس وقت کے رکن پارلیمنٹ دلیپ سنگھ بھوریا کے انتقال کے بعد ہوئے ضمنی انتخابات میں یہ سیٹ کانگریس کے قبضے میں چلی گئی۔

اس کے بعد گزشتہ برس دسمبر میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کل 230 اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی کو محض 109 سیٹوں سے اکتفا کرنا پڑا۔ وہیں کانگریس نے 114 پر فتح کے ساتھ ریاست میں حکومت بنائی۔ ریاست میں 15 سال بعد اقتدار میں واپسی کے ساتھ ہی کانگریس اب لوک سبھا میں بھی اسمبلی انتخابات جیسی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے کافی پرجوش ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق انتخابی میدان میں اترنے سے قبل پارٹی نے عوامی سطح پر کئی اہم ٹھوس قدم اٹھائے ہیں۔ پارٹی امیدوار سلیکشن سے لے کر نچلی سطح تک ہم آہنگی پیدا کرنے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔ پارٹی ذرائع نے دعوی کیا کہ بی جے پی گزشتہ لوک سبھا انتخابات جیسے نتائج دہرائے گی اور ان سیٹوں پر بھی قابض ہوگی، جن کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ وہ یہ سیٹیں نہیں جیت پائے گی۔

گزشتہ اسمبلی انتخابات کے بعد تبدیل ہوئے سیاسی منظرنامے کے درمیان ریاست کی قبائلی نشستیں بی جے پی کی ترجیحات میں شامل ہو گئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا جہاں ایک طرف ریاست میں لوک سبھا انتخابات کا آغاز دھار سے کیا، وہیں پارٹی صدر امت شاہ نے اس کی شروعات شہڈول سے کی۔ دھار لوک سبھا سے متصل جھابوا-رتلام پارلیمانی حلقہ کی قبائلی سیٹوں پر بھی پارٹی کمزور حالت میں ہے، وہیں شهڈول سے ملحقہ منڈلا پارلیمانی حلقہ میں بھی پارٹی کے لئے حالات مشکل ہیں۔ دھار کی آٹھ اسمبلی سیٹوں میں سے چھ پر کانگریس اور دو پر بی جے پی کا قبضہ ہے۔ وہیں شهڈول کی آٹھ اسمبلی میں سے چار پر کانگریس اور چار پر بی جے پی قابض ہے۔

دوسری طرف ریاست کی درج فہرست ذات و قبائل کی سیٹوں پر بی جے پی، آر ایس ایس کے سہارے مضبوطی حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔ ریاست کے قبائلی علاقوں میں آر ایس ایس کی کئی تنظیمیں طویل عرصے سے کام کررہی ہیں، ایسے میں ان تنظیموں کی کئی سیٹوں پر مضبوط گرفت ہے۔

مدھیہ پردیش کی تمام 29 لوک سبھا سیٹوں کے لئے انتخابات چار مراحل میں ہوں گے۔ 7 مراحل میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں چوتھے، پانچویں، چھٹے اور ساتویں مرحلے میں تمام 29 لوک سبھا حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

ریاست میں چوتھے مرحلے میں 6 لوک سبھا حلقے سیدھی، شہڈول، جبل پور، بالاگھاٹ، منڈلا اور چھندواڑا میں 29 اپریل کو پولنگ ہوگی۔ پانچویں مرحلے میں سات لوک سبھا حلقے ٹیکم گڑھ، دموہ، ستنا، ریوا، کھجوراہوں، ہوشنگ آباد اور بیتول لوک سبھا حلقے میں چھ مئی کو انتخابات ہوں گے۔ چھٹے مرحلے میں آٹھ لوک سبھا حلقے مورینا، بھنڈ، گوالیار، گنا، ساگر، ودیشا، بھوپال اور راج گھڑ میں 12 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ساتویں اور آخری مرحلے میں آٹھ لوک سبھا حلقے دیواس، اجین، اندور، دھار، مندسور، رتلام، كھرگون اور كھنڈوا میں 19 مئی کو پولنگ ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔