گروداسپور کا گگندیپ 7 ماہ سے روس میں پھنسا!  روسی فوج نے زبردستی ہتھیار دے کر جنگ میں دھکیل دیا

گروداسپور کا رہنے والا گگندیپ سنگھ گزشتہ 7 ماہ سے روس میں پھنسا ہوا ہے۔ وہ سیاحتی ویزے پر روس گیا تھا جہاں روسی فوج نے اسے تربیت دی اور یوکرین کی جنگ میں تعینات کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 2022 سے جاری ہے۔ اس جنگ میں کئی ہندوستانی نوجوان وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ جن میں سے کئی روس کی جانب سے جنگ بھی لڑ رہے ہیں۔ تاہم یہ نوجوان اپنی مرضی سے نہیں بلکہ زبردستی ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہیں۔ گروداسپور کے گگندیپ سنگھ بھی ان میں شامل ہیں جن کو روسی فوج نے زبردستی جنگ میں دھکیل دیا ہے۔نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق  گگندیپ کے والد بلوندر سنگھ کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان کے بیٹے اور وہاں پھنسے دیگر ہندوستانیوں کو ہندوستان لانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق گگندیپ کے والد بلوندر سنگھ نے بتایا کہ ان کا بیٹا تقریباً 7 ماہ پہلے  24 دسمبر کو سیاحتی ویزا پر گھر سے روس گیا تھا۔ اس نے الزام لگایا کہ روس میں اسے ایک ٹیکسی ڈرائیور نے دھوکہ دیا جس نے اسے اور اس کے دوستوں کو ہائی وے پر چھوڑ دیا۔ جس کے بعد روسی پولیس نے انہیں پکڑ کر روسی فوج کے حوالے کر دیا۔


بلوندر سنگھ کا کہنا ہے کہ بعد میں بیٹے گگندیپ سے فارم پر دستخط کرائے گئے اور انہیں ایک کیمپ میں لے جایا گیا، جہاں انہیں رائفلوں کی 11 دن کی تربیت دی گئی۔ اس کے بعد سے وہ یوکرین کی جنگ لڑ رہے ہیں اور بنکروں میں رہتے تھے۔ تاہم، گگندیپ ابھی بھی جنگی علاقے سے 100 کلومیٹر پیچھے ہے۔ بلویندر کا کہنا ہے کہ روس کے دورے کے دوران وزیر اعظم مودی نے جنگی علاقے میں ہندوستانیوں کی رہائی کے بارے میں بات کی ہے۔

واضح رہے کہ پیر  یعنی 8 جولائی 2024 کو جب وزیر اعظم نریندر مودی ماسکو پہنچے تو انہوں نے پوتن کے ساتھ روسی فوج میں زبردستی  بھرتی کئے جانے والے ہندوستانی شہریوں کا معاملہ اٹھایا۔ جس پر روسی حکومت نے ہندوستانیوں کو واپس بھیجنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق روس نے ہندوستان کی درخواست پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ ہندوستانیوں کو اپنی فوج میں معاون اہلکاروں کے طور پر بھرتی کرنے سے روکے اور کام کرنے والے ہندوستانیوں کی وطن واپسی کو یقینی بنائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔