ہتک عزت معاملے میں نواب ملک کو ضمانت
26 اکتوبر کو موہت کمبوج نے ایک مقامی عدالت کے سامنے ایک فوجداری شکایت درج کی جس میں ضابطہ فوجداری، 1973 کی دفعہ 190 کے تحت کارروائی جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ممبئی: یہاں کی ایک مقامی عدالت نے آج این سی پی لیڈر نواب ملک کو بی جے پی لیڈر موہت کمبوج بھارتیہ کی جانب سے ان کے خلاف دائر کئے گئے ہتک عزت کے مقدمہ میں ضمانت دی۔ ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت نے انہیں 15000 روپے کا ذاتی مچلکہ پیش کرنے کی ہدایت دی۔
این سی پی لیڈر نواب ملک نے الزام لگایا تھا کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے نے الزام عائد کیا تھا کہ 2 اکتوبر کو جب منشیات بیورو نے بحری جہاز پر منعقدہ منشیات کی پارٹی میں چھاپہ مارا تو اس وقت بی جے پی لیڑر کمبوج کا برادر نسبتی رشبھ سچدیوا بھی جہاز پر موجود تھا اور پارٹی میں شامل تھا لیکن اسے بی جے پی لیڈر کے اثر و رسوخ کی وجہ سے رہا کر دیا گیا۔
موہت کمبوج نے 9 اکتوبر کو نواب ملک کو نوٹس جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر سے کہا تھا کہ وہ ہتک آمیز بیانات دینے سے باز رہیں۔ تاہم، نواب ملک نے 11 اکتوبر کو الزامات کو پھر دہرایا۔ اسی دن کمبوج نے ملک کو ایک اور نوٹس بھیجا، جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ جو کچھ کہہ چکے ہیں اسے ثابت کریں ورنہ اس طرح کے دعوے کرنے سے باز آجائیں۔
یہ بھی پڑھیں : منظور شدہ زرعی قوانین واپس لینے کا بل پارلیمنٹ سے پاس
26 اکتوبر کو موہت کمبوج نے ایک مقامی عدالت کے سامنے ایک فوجداری شکایت درج کی جس میں ضابطہ فوجداری، 1973 کی دفعہ 190 کے تحت کارروائی جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔