بہرائچ تشدد: یوگی حکومت میں انکاؤنٹر نہیں بلکہ قتل ہو رہے ہیں، اکھلیش یادو کا بیان

اکھلیش یادو نے بہرائچ میں پولیس انکاؤٹر کو ’قتل‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت میں پولیس کی حالت خراب ہو چکی ہے۔ انہوں نے منصفانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کو سزا کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو / سوشل میڈیا</p></div>

اکھلیش یادو / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے صدر اور یوپی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے یوپی میں پولیس کے ملزمان کے ساتھ ہو رہے انکاؤنٹر کے واقعات پر سوال اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ پولیس انکاؤنٹر نہیں کرتی بلکہ ’قتل‘ کی واردات انجام دیتی ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب بہرائچ کے علاقے میں ایک قتل کیس میں ملوث پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے دو کو پولیس نے مبینہ مقابلے کے دوران گولی مار دی تھی۔

اکھلیش یادو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت نے پولیس کو بگاڑ دیا ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ساری دنیا نے یہ دیکھا کہ یوپی کے پہلے ڈی جی پی نے بھی حکومت کے پولیس مقابلوں پر سوال اٹھائے تھے، اور ان کی رائے میں ان مقابلوں کو درست نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت میں جتنے بھی پولیس مقابلے ہو رہے ہیں، وہ دراصل قتل ہیں۔


واقعے کی تفصیل کے مطابق 13 اکتوبر کو بہرائچ میں دو فرقوں میں ہونے والے تشدد کے دوارن ایک شخص کی موت ہو گئی تھی۔ اس قتل کے سلسلے میں پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں سے دو کو مقابلے کے دوران فائرنگ میں گولیاں لگیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان ملزمان نے اسلحے کی نشاندہی کے دوران فائرنگ کی جس کے جواب میں پولیس نے بھی فائرنگ کی، جس سے دونوں ملزمان زخمی ہو گئے۔

اکھلیش یادو نے پولیس کے رویے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر صحیح تحقیقات کی جائیں گی، تو ذمہ دار افسران کو جیل بھیجنا پڑے گا۔ انہوں نے یوپی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ ریاستی حکومت کو ذمہ داری کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔


یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی اکھلیش یادو یوگی حکومت کے تحت ہونے والے پولیس مقابلوں پر تنقید کر چکے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ ان مقابلوں میں زیادہ تر واقعات میں لوگوں کو غیر منصفانہ طریقے سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس بار بھی ان کا کہنا تھا کہ ’مقابلے کے نام پر قتل ہو رہے ہیں‘ اور حکومت اس کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ واقعہ بہرائچ کے علاقے میں پیش آیا، جہاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پانچ ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ ان میں سے دو کو مقابلے کے دوران زخمی کیا گیا تھا اور بعد میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں، اور علاقے میں احتجاج اور بے چینی بڑھ رہی ہے۔