بدلاپور سانحہ: ادھو ٹھاکرے نے ’مہاراشٹر بند‘ واپس لینے کا کیا اعلان، لیکن منھ پر کالی پٹی باندھ کر 2 گھنٹے ہوگا احتجاج

مہاراشٹر میں اپوزیشن پارٹیوں نے بدلاپور جنسی استحصال معاملہ کے خلاف 24 اگست کو ریاست گیر مظاہرہ اور بند کا اعلان کیا تھا، لیکن بامبے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو دیکھتے ہوئے یہ بند واپس لے لیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کے بدلاپور سانحہ کے خلاف اپوزیشن اتحاد ’ایم وی اے‘ کے ذریعہ بلائے گئے مہاراشٹر بند کو شیوسینا یو بی ٹی نے واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے جمعہ کے روز یہ اعلان کیا اور کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے وہ بند واپس لے رہے ہیں، لیکن بدلاپور جنسی استحصال معاملہ کے خلاف ان کی پارٹی دو گھنٹے تک جگہ جگہ احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ ان کے کارکنان ہفتہ کی صبح 11 بجے سے کالی پٹی باندھ کر اپنا احتجاج درج کریں گے۔

ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ تحریک چلانا ہر پارٹی کا حق ہے، لیکن بامبے ہائی کورٹ نے بند کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ ہم اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل داخل کر سکتے تھے، لیکن وقت کم ہے۔ اس لیے عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے یہ بند واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل این سی پی (ایس پی) چیف شرد پوار نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ادھو ٹھاکرے سے اپیل کی تھی کہ وہ بند واپس لے لیں۔ کانگریس نے بھی اس بند سے اپنے ہاتھ پیچھے کھینچ لیے تھے، اور اب ادھو ٹھاکرے نے باضابطہ طور سے اس بند کو واپس لینے کا اعلان کر دیا۔ حالانکہ یہ ضرور کہا ہے کہ بدلاپور واقعہ میں قصورواروں کو سزا دلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی پارٹی تحریک جاری رکھے گی۔

اس دوران ادھو ٹھاکرے نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے پر اعتراض بھی ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ قابل قبول نہیں ہے، لیکن عدالت کا احترام کرنا ہوگا۔ ہم اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جا سکتے ہیں، لیکن عدالت جانے اور فیصلہ آنے مین وقت لگتا ہے۔ اس لیے اگر لوگوں کے اندر غصہ پیدا ہو گیا تو سبھی کے لیے مشکلیں ہو جائیں گی۔ ایسے میں ہم بند واپس لے رہے ہیں، لیکن گاؤں اور شہر کے اہم چوراہوں پر اہم لیڈران اور کارکنان منھ پر کالی پٹی باندھ کر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ ہم اپنی آواز بند کر دیں گے، ہم خاموش ہو جائیں گے۔ ادھو ٹھاکرے نے ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا ملک میں اظہارِ رائے کی آزادی ہے؟ کیا مارچ ہڑتال پر پابندی ہے؟ لوگوں کو جذبات ظاہر کیوں نہیں کرنے چاہئیں؟ پھر انھوں نے آئین کے ماہرین سے اس معاملے میں آواز اٹھانے کی اپیل بھی کی۔


ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کے روز خود بھی منھ پر کالی پٹی باندھ کر مظاہرہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں دو گھنٹے تک احتجاجی مظاہرہ کروں گا۔ شیوسینا بھون کے پاس منھ پر کالی پٹی باندھ کر بیٹھوں گا۔ اگر قانون کے مطابق بند نہیں ہو سکا تھا، اب ہم اپنا منھ بند کر لیں گے۔ میں خود جا کر شیوسینا بھون کے چوراہے پر بیٹھوں گا۔ مجھے وہاں کوئی نہیں روک پائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔