بدلاپور عصمت دری معاملہ کا ملزم اکشے شندے پولیس کی گولی سے ہلاک، اپوزیشن نے اٹھائے سوال
اپوزیشن رہنماؤں نے ملزم کی موت پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے اسے بڑے لوگوں کو بچانے کے لیے انجام دیا گیا واقعہ قرار دیا ہے اور اس کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے
بدلاپور آبروریزی معاملے میں ملزم اکشے شندے پولیس حراست میں مارا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم نے پولیس پر گولی چلانے کی کوشش کی تھی جس کے بعد جوابی کارروائی میں اسے گولی لگ گئی۔ اس دوران ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہو گیا۔ زخمی حالت میں ملزم کو اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی۔
دراصل ملزم اکشے شندے کو پولیس تلوجا جیل سے جنسی ہراسانی کے معاملے میں ریمانڈ پر لے کر بدلا پور جا رہی تھی۔ جب گاڑی ممبرا بائی پاس کے قریب پہنچی تو ملزم اکشے شندے نے ایک پولیس اہلکار کی ریوالور چھین لی اور دو تین راؤنڈ فائرنگ کی۔ اس میں ایک پولیس زخمی ہو گیا، اسی دوران پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک گولی ملزم کو لگ گئی اور وہ زخمی ہو گیا۔ زخمی ملزم کو کلوا کے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔
بدلاپور آبروریزی کے ملزم اکشے شندے کی موت پر مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کی سابق اہلیہ نے جنسی ہراسانی کا معاملہ درج کرایا تھا، اس وجہ سے اسے جانچ کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ راستے میں پولیس اہلکار پر گولی چلانے کے سبب ملزم پر جوابی کارروائی کی گئی جس میں اس کی موت ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ جانچ کے بعد تفصیلی جانکاری سامنے آئے گی۔ نائب وزیراعلیٰ دیوندر فڑنویس نے بھی وزیراعلیٰ کی ہی بات دہرائی اور اپوزیشن سے اس معاملے کو طول نہیں دینے کو کہا۔
وہیں اپوزیشن رہنماؤں نے ملزم اکشے شندے کی پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ہوئی موت پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے واقعہ کی تفصیلی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس رہنما پرتھوی راج چوہان نے الزام لگایا ہے کہ کچھ دیگر لوگوں کو بچانے کے لیے اس واقعہ کو انجام دیا گیا۔ مہاراشٹر اسمبلی میں اپوزیشن رہنما وجئے وڈٹیوار نے ملزم کی موت کو چونکانے والا بتایا ہے جبکہ مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا ہے کہ یہ تصادم اسکول کے ٹرسٹیوں کو بچانے کے لیے کرایا گیا تھا۔
غور طلب رہے کہ 14 اگست کو بدلا پور میں ایک بچی نے اپنے ماں باپ کو جسم کے ایک پوشیدہ حصے میں درد کی شکایت کی تھی۔ بچی سے پوچھ تاچھ کے بعد پتہ چلا تھا کہ اس کے اسکول میں کام کرنے والے 23 سالہ ایک صفائی ملازم نے اس کے ساتھ غلط حرکت کی تھی۔ اس کے بعد والدین نے جب اپنی بیٹی کے کلاس میں پڑھنے والی دوسری بچی کے والدین سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی یہی بتایا کہ ان کی بچی بھی کچھ دنوں سے اسکول جانے سے ڈر رہی ہے۔ اس کے بعد دونوں بچیوں کو طبی جانچ کے لیے ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا جہاں پتہ چلا کہ دونوں کے ساتھ بدسلوکی ہوئی ہے۔ معاملے میں ڈسٹرکٹ ویمن اینڈ چائلڈ ویلفیئر آفیسر کی مداخلت کے بعد اگلی صبح پاکسو ایکٹ کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔