ایودھیا مسئلہ : مصالحت کی کوشش شروع، ثالثی کمیٹی نے آج 25 لوگوں کو کیا مدعو
خبروں کے مطابق سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل سہ رکنی ثالثی کمیٹی نے بابری مسجد-رام مندر تنازعہ کا حل نکالنے کے لیے بات چیت کا عمل شروع کر دیا ہے اور بدھ کے روز 25 لوگوں کے ساتھ گفت و شنید ہوگی۔
ایودھیا مسئلہ کا حل ثالثی کے ذریعہ نکالنے کی کوششوں کا آغازآج 13 مارچ کو ہوا۔ ذرائع کے مطابق بدھ کے روز مصالحت کے لیے سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل شدہ سہ رکنی کمیٹی کے ساتھ بات چیت کے لیے 25 لوگوں کو مدعو کیا گیا ہے جن میں بابری مسجد ایکشن کمیٹی، نرموہی اکھاڑا، رام للا ٹرسٹ، سنی اور شیعہ وقف بورڈ سے منسلک کچھ اہم لوگ شامل ہیں۔ چونکہ سپریم کورٹ نے ثالثی کا عمل فیض آباد میں کرنے کی بات کہی تھی اس لیے کچھ میڈیا ذرائع کے مطابق مدعو کیے گئے لوگ منگل کی رات ہی یہاں پہنچ گئے۔
جن لوگوں کو مصالحت کے عمل کو شروع کرنے کے مقصد سے فیض آباد (ایودھیا) مدعو کیا گیا ہے ان کے لیے خاص انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ ثالثی کے لیے بنی کمیٹی کے اراکین کو ٹھہرنے کا انتظام اودھ یونیورسٹی کے انجینئرنگ کیمپس واقع گیسٹ ہاؤس میں کیا گیا ہے۔ یہاں ان کے رکنے کے لیے الگ اور ثالثی کے عمل کے لیے الگ الگ کمرے تیار کیے گئے ہیں۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے اراکین ریٹائرڈ جسٹس کلیف اللہ، ایڈووکیٹ شر ی رام پنچو اور شری شری روی شنکر جمعہ تک ایودھیا میں رہیں گے اور سبھی فریقین سے بات چیت کر ان کا نظریہ جاننے کی کوشش کریں گے۔
خبروں کے مطابق ایودھیا میں سیکورٹی انتظامات کافی سخت کر دئیے گئے ہیں تاکہ کسی طرح کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ علاقے میں تھوڑی تھوڑی دوری پر پولس فورس تعینات ہے اور کسی کو بھی اس علاقے میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔ خبریں تو یہاں تک ہیں کہ جس آڈیٹوریم میں بات چیت کا عمل ہوگا وہاں صرف وہی لوگ جا سکیں گے جنھیں ثالثی کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Mar 2019, 5:09 PM