بابری مسجد شہادت کی برسی: ایودھیا میں ہائی الرٹ، متھرا میں سخت حفاظت، ڈرون سے نگرانی، چپے چپے پر پولیس تعینات
بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر ہندو تنظیموں نے متھرا میں کرشن کا جل ابھیشیک کرنے اور ہنومان چالیسہ پڑھنے کی اجازت مانگی تھی، اس کے پیش نظر ضلع میں دفعہ 144 نافذ ہے
لکھنؤ: آج یعنی 6 دسمبر کو بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے پیش نظر اتر پردیش کے ایودھیا میں ہائی الرٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ نہ صرف ایودھیا بلکہ متھرا میں بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ سخت سیکورٹی کے درمیان ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے اور چپے چپے پر پولیس تعینات ہے۔
پولیس نے کسی کو بھی اس موقع پر علاقے میں کسی قسم کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ باہر سے آنے والی گاڑیوں اور لوگوں کی بھی تلاشی لی جا رہی ہے۔ متھرا کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گورو گروور نے پولس اہلکاروں سے کہا ہے کہ وہ پورے متھرا میں سیکورٹی کے حوالے سے ہر لمحہ نظر رکھیں۔
رپورٹ کے مطابق پولیس ہندو تنظیموں پر بھی خصوصی نظر رکھے گی۔ دونوں مذہبی مقامات کے 300 میٹر کے علاقے میں بنائے گئے ریڈ زون میں آنے والے افراد کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ تمام اداروں کو سخت ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ وہیں، اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے آج متھرا کے شری کرشن جنم بھومی-عیدگاہ کمپلیکس میں ’لڈو گوپال‘ (کرشن) کا جل ابھیشیک کرنے اور ہنومان چالیسہ پڑھنے کی اجازت مانگی ہے۔ اس کے پیش نظر متھرا انتظامیہ نے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ اس کے تحت میٹنگ، دھرنا یا کسی بھی مظاہرے کے لیے پانچ سے زیادہ افراد کو ایک جگہ جمع ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے بعد ایودھیا کے بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ میں حتمی فیصلہ سناتے ہوئے بابری مسجد کی زمین رام مندر کی تعمیر کے لیے دے دی تھی۔ مسجد کی تعمیر کے لیے ایودھیا ضلع میں ہی سنی سنٹرل وقف بورڈ کو 5 ایکڑ زمین دی گئی ہے۔ رام مندر ٹرسٹ کی جانب سے رام جنم بھومی کمپلیکس میں تعمیر کا کام جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔