بابری مسجد انہدام: ملزمان کو رہا کر کے کیس ختم کرے عدالت، اقبال انصاری کے بعد وی ایچ پی کی اپیل

وی ایچ پی نے اقبال انصاری کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے سی بی آئی کی خصوصی عدالت سے اپیل کی ہے کہ بابری مسجد انہدام کے تمام 32 ملزمان کو رہا کر دیا جانا چاہئے

بابری مسجد تو مسمار کرتے ہندو انتہا پسند / تصویر ٹوئٹر
بابری مسجد تو مسمار کرتے ہندو انتہا پسند / تصویر ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

ایودھیا: وی ایچ پی (وشو ہندو پریشد) نے اقبال انصاری کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے سی بی آئی کی خصوصی عدالت سے اپیل کی ہے کہ ہندو مسلم یکجہتی کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے بابری مسجد انہدام کے تمام 32 ملزمان کو رہا کر دیا جائے۔

بابری مسجد-رام جنم بھومی ملکیت اراضی مقدمہ میں اقبال انصاری کے والد ہاشم انصاری مسلم فریق کی جانب سے سب سے عمردراز کے مدعی تھے۔ خیال رہے کہ بابری مسجد انہدام کیس میں فیصلہ 30 ستمبر کو آنے والا ہے اور اس میں ایل کے اڈوانی، اوما بھارتی اور مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ جیسے لیڈران ملزم ہیں۔


وی ایچ پی کے صوبائی میڈیا انچارج شرد شرما نے اقبال انصاری کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اقبال انصاری کا بیان خوش آئند ہے۔ عدالتی فیصلہ رام مندر کے حق میں آیا ہے۔ ایسی صورتحال میں ڈھانچہ ودھونش (بابری مسجد انہدام) کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

وی ایچ پی میڈیا انچارج نے کہا کہ شری رام جنم بھومی کی جدوجہد تاریخ کے صفحات میں سنہری حروف سے کندہ ہوگی۔ ملک کی آزادی کے بعد سے رام کے عقیدت مند مذہبی آزادی کی جنگ لڑتے ہیں اور ملک کی آزادی کے بعد اب 2019 میں ملک کے آئین کے مطابق، رام کی جائے پیدائش سپریم کورٹ نے انہیں سونپ دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تمام تنازعات ختم ہو گئے ہیں۔

اب رام جنم بھومی کے بارے میں کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ امید اور یقین ہے کہ ووادت ڈھانچہ (بابری مسجد) کو مسمار کرنے میں بے گناہ پھنسے ہوئے ملزمان کو عدالت انصاف فراہم کر کے اس معاملہ کا بھی تصفیہ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔