بابری مسجد معاملہ: انتظار ختم، سپریم کورٹ کا فیصلہ آج صبح 10.30 بجے
ایودھیا کے بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ کیس میں سپریم کورٹ آج یعنی سنیچر کو فیصلہ سنا سنانے جا رہا ہے، ممکنہ فیصلہ کے پیش نظر مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے
نئی دہلی: ایودھیا کے بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ معاملہ میں سپریم کورٹ آج یعنی سنیچر کو صبح کے 10.30 بجے اپنے فیصلے کا اعلان کرنے جا رہا ہے۔ اس حساس اور مدتِ طویل سے زیر التوا مقدمہ میں ممکنہ فیصلے کے پیش نظر مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک عام ہدایت جاری کی گئی ہے۔
ادھر، ایودھیا میں پہلے ہی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور سیکورٹی کے سخت بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ایودھیا میں نیم فوجی دستوں کے 4000 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام حساس مقامات پر مناسب حفاظتی اہلکار کو تعینات رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ملک میں کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آنے پائے۔
ایودھیا شہر میں مقامی انتظامیہ نے متعدد امن کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ ان کمیٹیوں میں شامل لوگ ضلع کے مضافاتی علاقون میں جاکر لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں دور دراز کے اضلاع میں درجنوں عارضی جیل احاطہ قائم کیے گئے ہیں۔ شہر کی رون کے ذریعہ نگرانی کی جا رہی ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ وزارت نے امن و امان برقرار رکھنے میں ریاستی حکومت کی مدد کے لئے اتر پردیش میں نیم فوجی دستوں کی 40 کمپنیاں (ہر ایک میں 100 کے قریب اہلکار) کو بھی حفاظت پر مامور کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز اپنے تمام وزراء سے بھی کہا کہ وہ ایودھیا فیصلے سے متعلق غیر ضروری بیانات دینے سے اجتناب کریں۔
وزارت داخلہ نے بدھ کے روز یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں اترپردیش حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ وہ ایودھیا میں تمام حفاظتی تیاریوں کو یقینی بنائے۔ فیصلہ کے بعد کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو ناکام بنانے کے لئے حفاظتی تیاریوں کے ساتھ ہی ایودھیا شہر کو ایک قلعے میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق، ایک اعلی عہدے پر فائز ذریعے نے بتایا کہ ایودھیا میں عوامی ایڈریس سسٹم کو چلانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
دریں اثنا یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سماج دشمن عناصر لوگوں کے مذہبی جذبات کو بھڑکا سکتے ہیں لہذا، سرکلر میں یوپی حکومت کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ریاست کے انتہائی حساس علاقوں پر نگاہ رکھے اور مخصوص مقامات پر پولس فورس تعینات کرے۔
ذرائع نے بتایا کہ اتر پردیش کے چیف سکریٹری راجندر کمار تیواری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولس او پی سنگھ کو آخری لمحے میں ہونے والی گڑبڑی سے بچنے کے لئے سرکلر بھیج دئے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Nov 2019, 9:28 PM