اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست، سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی

اعظم خان کو فروری 2020 میں ان کے بیٹے اور اہلیہ کے ساتھ زمین پر قبضہ، تجاوزات اور فرضی پیدائش کی سند جیسے مختلف معاملات میں گرفتار کیا گیا تھا، بعد میں ان کے بیٹے اور اہلیہ کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی ہو گئی ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز جسٹس ایل ناگیشور راؤ غیر حاضر تھے، اس وجہ سے سماعت ملتوی کی گئی۔ اعظم خان نے سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت کی درخواست کی ہے تاکہ وہ یوپی اسمبلی انتخابات میں مہم جوئی کر سکیں۔

یو پی کی سیتا پور جیل میں تقریباً دو سال سے قید اعظم خان نے سپریم کورٹ میں عبوری ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست دی ہے۔ اعظم خان نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت ان کے خلاف درج مقدمات میں استغاثہ کے عمل کو بلاوجہ معلق کر رہی ہے اور اس کے نتیجہ میں وہ انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے پا رہے۔


اعظم خان نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ انہوں نے یوپی کی عدالتوں میں 3 مختلف مقدمات میں ضمانت کے لیے درخواستیں دائر کی ہیں، لیکن حکومت کا محکمہ استغاثہ اس میں جان بوجھ کر غفلت برت رہا ہے۔ حکومت نہیں چاہتی کہ وہ کسی بھی صورت انتخابی مہم کے لیے جیل سے باہر آئیں۔ اس لیے سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ یوپی انتخابات کے دوران انہیں عبوری ضمانت پر رہا کرے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں کئی مقدمات میں ملزم بنایا گیا ہے تاہم وہ دیگر مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں لیکن ان کے خلاف درج 3 فوجداری مقدمات میں کارروائی جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یوپی میں 403 اسمبلی سیٹوں کے لیے 10 فروری سے 7 مراحل میں انتخابات ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔


اعظم خان کو فروری 2020 میں ان کے بیٹے اور اہلیہ کے ساتھ زمینوں پر قبضے، تجاوزات اور جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کے مختلف مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ان کی بیوی اور بیٹے کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان یوپی کے رام پور اسمبلی حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ اس سے پہلے وہ یوپی کابینہ میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔