ایودھیا فیصلہ: اتر پردیش میں سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ ڈالنے والے 77 افراد گرفتار
8275 پوسٹ میں سے تقریباً 4563 ایسے پوسٹ پر کارروائی کی گئی ہے جو قابل اعتراض تھے۔ یہ پوسٹ فیس بک، ٹوئٹر اور یو ٹیوب پر کیے گئے تھے۔ پولس نے بتایا کہ اب تک 77 لوگ گرفتار کیے جا چکے ہیں
ایودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ماحول بگاڑنے کے لیے کیے گئے قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کے معاملے میں پورے اتر پردیش میں 77 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لکھنؤ پولس کے ذریعہ دیئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ 34 معاملے درج کر لیے گئے ہیں اور 77 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 8275 پوسٹ میں سے تقریباً 4563 ایسی پوسٹ پر کارروائی کی گئی ہے جو قابل اعتراض تھے۔ یہ پوسٹ فیس بک، ٹوئٹر اور یو ٹیوب پر کیے گئے تھے۔
اتر پردیش کے پولس ڈائریکٹر جنرل او پی سنگھ نے پہلے ہی بتایا تھا کہ میڈیا، سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع کی رپورٹوں پر نظر رکھنے کے لیے ریاست میں پہلی بار ایک ایمرجنسی آپریشن سنٹر (ای او سی) تشکیل دیا گیا۔
اسی درمیان پولس فورس نے شرپسندوں پر کنٹرول کرنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے جیسے احتیاطی قدم اٹھائے، ساتھ ہی حساس اور مصروف بازاروں میں گشتی کر کے سماج دشمن عناصر کو سخت پیغام بھی دیا۔
واضح رہے کہ ہفتہ کے روز ایودھیا معاملہ پر فیصلہ آنے سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سبھی خفیہ نظام کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ مل کر سیکورٹی انتظامات کو لے کر ایک تجزیاتی میٹنگ کی تھی۔ فیصلہ آنے کے بعد امت شاہ نے سبھی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے فون پر حالات کی جانکاری لی تھی۔ اس دوران پولس کی اسپیشل سیل کی ٹیم نے خاص طور پر سوشل میڈیا پر اپنی گہری نظر بنائے ہوئی تھی۔
اس درمیان مغربی بنگال، بہار اور کیرالہ جیسی کچھ ریاستوں پر خاص نظر رکھی جا رہی ہے۔ مرکزی حکومت ان ریاستوں کی خفیہ ایجنسیوں کو خاص طور پر مدد دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ ملک کے باقی حساس علاقوں میں پولس گشت جاری ہے اور سیکورٹی کافی سخت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔