اورنگ آباد تبدیلی نام مقدمہ: ’عثمان آباد کی درخواست مسترد ہوئی، اورنگ آباد کی نہیں!‘

'مہاراشٹر تبدیلی نام مخالف ایکشن کمیٹی' کی جانب سے عرضی گزار مشتاق احمد نے کہا کہ اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کے خلاف دائر عرضی مسترد نہیں کی گئی ہے اور اس پر دو دن بعد سماعت ہو سکتی ہے

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا /آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اورنگ آباد: عثمان آباد کا نام بدل کر دھاراشیو رکھنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف، بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کرنے کے خلاف بھی سپریم کورٹ میں دو عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ دریں اثنا، 'مہاراشٹر تبدیلی نام مخالف ایکشن کمیٹی' کی جانب سے عرضی گزار مشتاق احمد نے ایک پریس کانفرنس میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کے خلاف دائر عرضی مسترد نہیں کی گئی ہے اور اس پر دو دن بعد سماعت ہو سکتی ہے۔

ایڈوکیٹ مشتاق احمد نے کہا، ’’عثمان آباد کا نام تبدیل کے خلاف دائر کی گئی عرضی کو مسترد کر دیا گیا ہے، اورنگ آباد سے متعلق عرضی کو نہیں۔ اس طرح کی افواہیں پھیلانے والی بعض خبروں کی اشاعت سے کنفیوژن پیدا ہو گئی ہے۔‘‘ ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مشتاق احمد نے اطلاع دی کہ اس معاملے کی سماعت 9 اگست کو ہونے کا امکان ہے۔

وہیں، مشتاق احمد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وشال گڑھ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کرائی جائے اور تشدد کے مرتکب افراد کو سخت سزا دی جائے۔


لوک سبھا انتخابات میں مہاوکاس اگھاڑی کے 31 ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ کمیونٹی میں ناراضگی ہے کیونکہ مسلم اقلیتی برادری نے متفقہ ووٹ دینے کے باوجود ایک بھی مسلم امیدوار کو نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ سماج میں بے اطمینانی ہے کیونکہ قانون ساز کونسل کے انتخابات میں کوئی مسلم امیدوار کھڑا نہیں کیا گیا۔

آنے والے اسمبلی انتخابات میں انہوں نے شیو سینا ادھو ٹھاکرے کو 12 سیٹوں، کانگریس کو 12 سیٹوں، این سی پی شرد چندر پوار کی پارٹی کو 12 سیٹوں پر 36 سیٹوں پر مسلم امیدوار دینے کا مطالبہ کیا۔ اس الیکشن میں مہاوکاس اگھاڑی نے اقلیتی برادری کو مناسب نمائندگی نہیں دی ہے، مشتاق احمد نے خبردار کیا ہے کہ 'مہاراشٹر تبدیلی نام مخالف ایکشن کمیٹی' مختلف کردار ادا کرے گی۔

اس موقع پر کانگریس کے مراٹھواڑہ صدر حماد چاؤس، الیاس کرمانی، نواب پٹیل، محسن احمد، سماج وادی پارٹی کے عبدالرؤف، منا بھائی، اشرف پٹھان وغیرہ موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔