ہنڈن برگ رپورٹ کے شکنجے میں پھنسے اڈانی کا آیا بیان، بتایا کیوں منسوخ کیا گیا 20 ہزار کروڑ کا ایف پی او
گوتم اڈانی نے کہا کہ ایک بار جب مارکیٹ مستحکم ہو جائے گی، ہم اپنے سرمائےاور مارکیٹ کی حکمت عملی کا جائزہ لیں گے۔ ہماری توجہ ای ایس جی پر ہے، ہمارا ہر کاروبار ذمہ دارانہ انداز میں قدر پیدا کرتا رہے گا۔
ہنڈن برگ رپورٹ کے شکنجے میں پھنسے اڈانی گروپ کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کا بیان اڈانی گروپ کے اپنے 20,000 کروڑ روپے کے ایف پی او یعنی فالو اپ پبلک آفر کو منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد آیا ہے۔ اس بیان میں اڈانی نے ایف پی او کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے بارے میں بات کی ہے۔
گوتم اڈانی نے کہا کہ "پوری طرح سے سبسکرائب شدہ ایف پی او سے دستبرداری کے فیصلے نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا ہوگا۔ لیکن مارکیٹ میں آج کے اتار چڑھاؤ کو دیکھتے ہوئے، بورڈ نے سختی سے محسوس کیا کہ ایف پی او کے ساتھ آگے بڑھنا اخلاقی نہیں ہوگا۔" اڈانی نے کہا، "میرے لیے میرے سرمایہ کاروں کے مفادات سب سے اہم ہیں۔ اس لئے سرمایہ کاروں کو ممکنہ نقصانات سے بچانے کے لیے، ہم نے ایف پی او واپس لیا ہے۔ اس فیصلے سے ہمارے موجودہ آپریشنز اور مستقبل کے منصوبوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہم بروقت عملدرآمد پر توجہ دیتے رہیں گے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا، "مارکیٹ کے مستحکم ہونے کے بعد ہم اپنے سرمائے اور مارکیٹ کی حکمت عملی کا جائزہ لیں گے۔ ہماری توجہ ای ایس جی پر ہے اور ہمارا ہر کاروبار ذمہ دارانہ انداز میں قدر پیدا کرتا رہے گا۔ ہماری حکمرانی کے اصولوں کی مضبوط ترین توثیق ہماری بہت سی بین الاقوامی شراکتوں سے ہوتی ہے۔" اس سے پہلے، اڈانی گروپ نے اپنے 20,000 کروڑ روپے کے ایف پی او کو منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایف پی او سے حاصل ہونے والی رقم سے سرمایہ کاروں کو واپس کر دے گا اور اس سے متعلق لین دین کو بند کر دے گا۔
ایف پی او ہوتا کیا ہے؟
یہ سمجھنا ضروری ہے کہ فالو آن پبلک آفر (FPO) کیا ہے؟ دراصل، کسی کمپنی کے لئے پیسہ اکٹھا کرنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔ وہ کمپنی جو پہلے ہی سے اسٹاک مارکیٹ میں درج ہوتی ہے، وہ سرمایہ کاروں کو نئے حصص پیش کرتی ہے۔ یہ حصص مارکیٹ میں موجود حصص سے مختلف ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : بھارت کا عام بجٹ،کیا حکومت عوام کو لبھانے کی کوشش کر رہی ہے؟
ہنڈن برگ رپورٹ میں کیا ہے؟
امریکہ کی فرانسک فنانشل ریسرچ فرم ہنڈن برگ نے ایک رپورٹ جاری کی تھی۔ رپورٹ میں اڈانی گروپ کی تمام کمپنیوں کے قرضوں پر سنگین سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے اڈانی گروپ کی 7 بڑی لسٹڈ کمپنیاں 85 فیصد سے زیادہ اس کی (اور ویلوز) قدریں ہیں۔ رپورٹ میں اڈانی گروپ سے 88 سوالات پوچھے گئے ہیں۔ اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد اڈانی کے شیئرز میں زبردست گراوٹ ہوئی اور اسٹاک مارکیٹ میں بھونچال آگیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔