عتیق-اشرف قتل کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش! یوگی کی ریلی میں ’مٹی میں ملانے‘ پر شکریہ کے پوسٹر

اومیش پال کی اہلیہ جیا پال نے منگل کے روز ایک پوسٹر جاری کیا ہے، جس پر لکھا ہے ’اومیش پال کے قاتلوں کو مٹی میں ملانے کے لیے شکریہ!‘

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کے الہ آباد (پریاگ راج) میں پولیس کے سامنے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف احمد کے کھلے عام قتل کے بعد وہی ہو رہا ہے جس کا خدشہ تھا۔ پولیس حراست میں دو لوگوں کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام یوگی حکومت نے اس واقعہ کا سیاسی فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔

بلدیاتی انتخابات میں اس قتل کو یوگی حکومت کا کارنامہ قرار دیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی کے قتل کو یوگی حکومت کی کامیابی قرار دینے کے بعد اب یوگی کی انتخابی ریلی میں ایک پوسٹر لہرایا گیا ہے، جس پر لکھا تھا، ’’اومیش پال کے قاتلوں کو مٹی میں ملانے پر آپ کا شکریہ!‘‘


دراصل، اومیش پال کی بیوی جیا پال نے منگل کو ایک پوسٹر جاری کیا ہے جس میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا اپنے شوہر راجو پال کے قاتلوں کو ختم کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا گیا ہے۔ سی ایم یوگی بلدی انتخابات کی تشہیر کے لیے منگل کو پریاگ راج پہنچے تھے۔ اس دوران کچھ لوگ پوسٹر لے کر ان کے جلسہ میں پہنچے۔

اومیش پال کی بیوہ جیا پال کے سی ایم یوگی کے علاوہ جاری کردہ پوسٹر میں بی جے پی ایم ایل اے سدھارتھ ناتھ سنگھ کی تصویر بھی تھی۔ پوسٹر میں اومیش پال، جیا پال اور راجو پال کی تصاویر بھی لگائی گئی تھیں۔ پوسٹر پر لکھا تھا ’’بلڈوزر بابا زندہ باد، سدھارتھ ناتھ سنگھ زندہ باد‘‘۔


یہ دوسری بار ہے جب عتیق اور اشرف کے قتل کو بلدیاتی انتخابات میں یوگی حکومت کی کامیابی کے طور پر شمار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے سہارنپور کے بی جے پی ایم ایل اے راجیو گمبر نے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کو 'یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی بڑی کامیابی' قرار دیا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اے راجیو گمبر کا ایک ویڈیو سامنے آیا تھا۔ ویڈیو میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ 'اوپر بھیج دیا نہ ہم نے، عتیق کو اوپر پہنچایا کہ نہیں پہنچایا؟ اب سہارنپور کے غنڈوں کی باری ہے تو ہمارے امیدوار کو ووٹ دیں۔‘‘ یہ بیان ایم ایل اے راجیو گمبر نے سہارنپور میں بی جے پی کے میئر امیدوار اجے کمار کے انتخابی دفتر کے افتتاحی پروگرام کے دوران دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔