ارجنٹائنا میں دہشت گردانہ حملہ کی کوشش ہوئی ناکام، پولیس نے 7 مشتبہ افراد کو کیا گرفتار

ارجنٹائنا کے سیکورٹی وزیر پیٹریسیا بلرچ نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم نفرت پھیلانے والے پیغامات اور دہشت گرد گروپوں، مثلاً اسلامک اسٹیٹ و طالبان کے سامانوں کا استعمال کر رہا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ارجنٹائنا کی پولیس، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ارجنٹائنا کی پولیس، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ارجنٹائنا میں پولیس نے ایک دہشت گردانہ حملہ کو ناکام بنا دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک دہشت گرد تنظیم یہودی طبقہ کو ہدف بنانے کا ارادہ رکھتی تھی، لیکن اس کے منصوبوں کو ناکام کر دیا گیا۔ ارجنٹائنا کی فیڈرل پولیس نے اس دہشت گرد تنظیم کے 7 اراکین کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ مینڈوزا میں یہودی طبقہ پر حملہ کرنے کا منصوبہ تیار کیا جا رہا تھا، لیکن پولیس نے اس حملہ سے پہلے ہی دہشت گردوں کی شناخت کی اور انھیں گرفتار کر لیا۔

بتایا جاتا ہے کہ پولیس کو اس تعلق سے پہلی بار تب پتہ چلا جب ایک یہودی صحافی کو دھمکی ملی۔ اس دھمکی کے بعد ارجنٹائنا کے اسرائیلی ایسو سی ایشن کے نمائندہ ادارہ (ڈی اے آئی اے) نے پولیس کو اس کی جانکاری دی۔ پولیس نے جانچ کے دوران مشتبہ افراد کے آن لائن نیٹورک کا پتہ لگایا جس میں وہ ٹیلی گرام اور واٹس ایپ جیسے ایپس پر حملے کا منصوبہ تیار کر رہے تھے۔


اس معاملے میں ارجنٹائنا کے سیکورٹی وزیر پیٹریسیا بلرچ نے کہا کہ یہ تنظیم نفرت پھیلانے والے پیغامات اور دہشت گرد گروپوں، مثلاً اسلامک اسٹیٹ و طالبان کے سامان کا استعمال کر رہا تھا۔ پولیس نے مشتبہ افراد کے گھروں پر چھاپہ ماری کی جہاں سے انھیں اسلحے، چاقو، موبائل فون اور لیپ ٹاپ ملے۔ پیٹریسیا نے اس تعلق سے ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر لکھا ہے کہ ’’ہم ان سبھی جرائم پیشوں سے چھٹکارا پا لیں گے جو ارجنٹائنا کے باشندوں میں خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ مجرموں کو اب اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔