نیٹ پیپر لیک معاملے کی تحقیقات کے لیے بہار کے نوادہ گئی سی بی آئی ٹیم پر حملہ!
نیٹ پیپر لیک معاملے میں دہلی سے بہار کے نوادہ پہنچی سی بی آئی ٹیم پر حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔ گاؤں کے لوگوں نے سی بی آئی کی ٹی کو فرضی قرار دیتے ہوئے مار پیٹ شروع کر دی اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی
نوادہ: نیٹ پیپر لیک معاملے میں دہلی سے بہار کے نوادہ پہنچی سی بی آئی ٹیم پر حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق راجولی کے کسیاڈیہہ گاؤں کے لوگوں نے سی بی آئی کی ٹی کو فرضی قرار دیتے ہوئے مار پیٹ شروع کر دی اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔
سی بی آئی کی تحقیقاتی ٹیم میں مقامی پولیس کی ایک لیڈی کانسٹیبل سمیت چار سی بی آئی افسران شامل تھے۔ افسران کے ساتھ مارپیٹ کی اطلاع راجولی پولیس کو دی گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر راجیش کمار پولیس اہلکاروں کے ساتھ کسیاڈیہ گاؤں پہنچے۔ اس نے گاؤں والوں کو سمجھایا۔
نوادہ کے ایس پی امبریش راہل نے کہا کہ یو جی سی نیٹ پیپر لیک معاملے میں سی بی آئی کی ٹیم ہفتہ کو نوادہ پہنچی تھی۔ ٹیم کے اہلکاروں نے تفتیش کے دوران دو موبائل فون قبضے میں لے لیے۔ اس دوران گاؤں والوں نے ٹیم کو فرضی سمجھ کر ان کی پٹائی کی۔ اس معاملے میں خاتون سمیت چار لوگوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ نیٹ (یو جی) پیپر لیک معاملے کی جانچ میں سازش کے تار پانچ ریاستوں بہار، گجرات، مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور اتر پردیش جڑے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ بہار کا اقتصادی جرائم ونگ اس معاملے میں سخت کارروائی کر رہا ہے۔ مرکزی حکومت نے این ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل سبودھ کمار سنگھ کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ وزارت تعلیم نے اس معاملے کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کو سونپ دی ہے۔ اس کے علاوہ، امتحان کو بہتر بنانے کے لیے، اسرو کے سابق سربراہ کے رادھا کرشنن کی صدارت میں سات رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔