دلت خاتون کو کرسی پر بیٹھا دیکھ اعلیٰ ذات والوں نے کیا قاتلانہ حملہ
اونچی ذات کے شرپسندوں نے رات کے وقت اس دلت خاتون کے گھر میں گھس کراہل خانہ کی ڈنڈوں اور دھاردار ہتھیار سے پٹائی کی جو آنگن باڑی کا کام کرسی پر بیٹھ کر انجام دے رہی تھی۔
وزیراعظم نریندرمودی کے آبائی صوبہ گجرات کے اونا میں دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والے غریب بے روزگاروں کی وحشیانہ پٹائی کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں پڑا تھا کہ اب ریاست میں ایک دلت خاندان کو محض اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ اس کی آنگن باڑی میں کام کرنے والی ایک خاتون کرسی پربیٹھ کر کام کر رہی تھی۔ اطلاعات کے مطابق ریاست کے احمد آباد ضلع کے ایک اسکول میں کرسی پر بیٹھنے کولے کر بھیڑ نے ایک دلت خاتون پرسرعام وحشیانہ حملہ کردیا۔
اس پورے معاملے میں پولس نے بتایا کہ واردات دو دن قبل ولتھرا گاؤں میں پیش آیا۔ پولس نے بتایا کہ ایک آنگن باڑی میں ملازم پلوی بین جادھو (45) کو آدھار کارڈ تقسیم کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ ایف آئی آرکے مطابق مقامی شہری جے راج ویگڑ یہ دیکھ کر آگ بگولہ ہو گیا کہ پلوی بین اپنا کام کرنے کے دوران کرسی پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ پلوی بین کے شوہرکی طرف سے درج شکایت کے مطابق جے راج نے سوال کیا کہ ایک دلت ہوتے ہوئے وہ کرسی پرکیوں بیٹھی ہوئی ہیں۔جے راج نے کرسی کو پیر مار کر پلوی کو زمین پر گرا دیا۔ بعد میں شام کوجے راج اور 25 دیگرلوگ خاتون کے گھرپہنچے اورخاندان کے لوگوں پرڈنڈوں اور دھاردارہتھیاروں سے حملہ کردیا۔ذرائع کے مطابق حملہ کے دوران پلوی کامنگل سوتربھی چھین لیاگیا۔ملزمین نے متاثرہ کے ایک رشتہ دارکوبھی جلانے کی کوشش کی۔پولس نے تعزیرات ہندکی دفعات کے تحت قتل کی کوشش اورڈکیتی نیزایس سی/ایس ٹی (ظلم روک تھام)قانون کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔پولس نے بتایا کہ ملزم کرڑیا راجپوت طبقے سے ہے جو او بی سی سے آتا ہے۔اس سلسلے میں آج تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔