‘ای وی ایم ہیک کر کے جیتتی ہے الیکشن‘ سامنا میں بی جے پی پر حملہ، الیکشن کمیشن کو بتایا کٹھ پتلی

شیو سینا یو بی ٹی کے ترجمان سامنا نے اداریہ میں لکھا کہ بی جے پی لوک سبھا انتخابات جیتنے میں ای وی ایم کا استعمال کرتی ہے۔ مودی-شاہ کو ریاستوں میں کوئی دلچسپی نہیں ہے

ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کیا ہے۔ سامنا کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ بی جے پی ای وی ایم کو ہیک کرکے الیکشن جیتتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو بھی نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ اب الیکشن کمیشن سے کچھ امید نہیں رکھی جا سکتی۔ ای وی ایم کے ساتھ حکمراں پارٹی نے الیکشن کمیشن کو بھی ہیک کیا ہے۔

اداریے میں لکھا گیا ہے کہ سچ کو جتنا بھی دبانے کی کوشش کی جائے، وہ لاوے کی طرح نکلتا ہے۔ بی جے پی ایم پی ڈی اروند نے کہا ہے کہ ووٹر کوئی بھی بٹن دبائیں، ووٹ صرف بی جے پی کو جائے گا! اس کا سیدھا مطلب ہے کہ بی جے پی ای وی ایم کو ہیک کرکے الیکشن جیتتی ہے۔


الیکشن کمیشن کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے ترجمانن لکھتا ہے کہ الیکشن کمیشن اب منصفانہ نہیں رہا۔ وہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کا کام کرنے والا ہی بن چکا ہے۔ الیکشن کمیشن میں 'گجرات ماڈل' افسران کو لا کر ان سے جو چاہیں، اچھا یا برا کرایا جا رہا ہے۔ مہاراشٹرا میں جس طرح شیو سینا اور کمان اور تیر کے نشانات شندے دھڑے کو سونپے گئے، اس سے اس من مانی پر مہر لگ گئی ہے۔

سامنا مزید لکھتا ہے کہ آج بی جے پی ای وی ایم سے محبت دکھا رہی ہے لیکن ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہو سکتی ہے، اس کا ثبوت بی جے پی نے دیا۔ بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی تو 'ای وی ایم گھوٹالہ' پر ایک مقالہ لکھ کر اس کے خلاف سپریم کورٹ تک گئے تھے۔


اس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ، یورپ، جاپان، جرمنی، بنگلہ دیش، فرانس جیسے ممالک نے ای وی ایم کو ہٹا دیا ہے لیکن عوام کا اعتماد کھو چکی مودی حکومت 'ناقابل اعتماد' ای وی ایم کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی صرف لوک سبھا انتخابات میں ای وی ایم کا استعمال کرتی ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ مودی-شاہ کو ریاستوں کے اقتدار میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ای وی ایم گھوٹالہ کو لوک سبھا الیکشن جیتنے کا واحد فارمولہ بنایا گیا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ای وی ایم میں دیے گئے ووٹ پر ووٹر کا شک جمہوریت کی شکست ہے۔ اگر الیکشن کمیشن ان شکوک و شبہات کا ازالہ نہیں کر سکتا کہ ہم نے کس کو ووٹ دیا اور امیدوار کو ملا یا نہیں تو پھر بی جے پی کی ان کٹھ پتلیوں کا کوئی فائدہ نہیں۔ الیکشن کمیشن کو بی جے پی کے دفتر میں تبدیل کرنا درست ہوگا۔


سامنا کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ ای وی ایم گھوٹالہ کا اعتراف کر رہے ہیں لیکن ملک کا الیکشن کمیشن اسے سکون سے برداشت کر رہا ہے۔ اگر آج ٹی این شیشن ہوتے تو وہ ای وی ایم کے گودام پر بلڈوزوزر چلوا دیتے اور جمہوریت کی حفاظت کرتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔