عتیق احمد کے وکیل وجے مشرا پر پولیس کی سخت کارروائی، دیر رات گئے لکھنؤ کے ہوٹل سے گرفتار
عتیق احمد کے وکیل وجے مشرا پر پولیس نے بڑی کارروائی کی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وجے مشرا کو لکھنؤ کے ایک ہوٹل سے دیر رات گرفتار کیا گیا۔ حالانکہ پولیس نے ابھی تک گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے
لکھنؤ: زورآور لیڈر عتیق احمد اور اس کے خاندان کے افراد کی الہ آباد ہائی کورٹ اور ضلع عدالت میں پیروی کرنے والے وکیل وجے مشرا کو الہ آباد پولیس نے ہفتہ کی رات لکھنؤ کے وبھوتی کھنڈ میں ہوٹل حیات ریجنسی کے قریب سے گرفتار کر لیا۔ ایڈوکیٹ وجے مشرا اس وقت دوستوں کے ساتھ کولڈ ڈرنک پی رہے تھے۔ اس دوران پولیس تین گاڑیوں میں پہنچی اور وجے مشرا اور اس کے دوستوں کے ساتھ نوک جھونک بھی ہوئی۔
غورطلب ہے کہ وجے مشرا مقتول عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے علاوہ خاندان کے کئی افراد بشمول عتیق کے بیٹے علی کے مقدمے کی پیروی کر رہے ہیں۔ تاہم، الہ آباد پولیس نے تاحال وجے مشرا کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے۔
تقریباً دو ماہ قبل ایڈوکیٹ وجے مشرا کی ایک آڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں وہ عتیق اور اشرف کے نام پر پلائیووڈ کے ایک تاجر کو مبینہ طور پر دھمکی دے رہے تھے۔ اس معاملے میں پولیس نے وجے مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ وجے مشرا کے خلاف رنگ داری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
وجے مشرا کی یہ مبینہ آڈیو مئی کے مہینے میں وائرل ہوئی تھی اور شہر کے اترسویا پولیس اسٹیشن میں عتیق احمد کے نام پر پلائیووڈ تاجر سعید سے 3 کروڑ روپے کی رنگ داری مانگنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اومیش پال قتل کیس کے ملزم وجے مشرا کے تناظر میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ عتیق کی بیوی شائستہ بھی اس کے رابطے میں ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پولیس کئی دنوں سے وجے کی تلاش میں تھی۔ ماضی میں الہ آباد پولیس نے لکھنؤ ایس ٹی ایف سے بھی مدد مانگی تھی۔ صحیح لوکیشن ملنے پر وجے مشرا کو پکڑا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔